ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
سے یہاں زمین خریدلی جاوے ۔ حدیث شریف میں بھی آیا ہے کہ اگر کوئی زمین فروخت کرے تو اس کے بجائے دوسری زمین خرید لے لہزا اس سنت کی نیت سے آپ ایسا کریں اور نقد روپیہ تو رہتا نہیں اس لیے اس کا کام میں لگ جانا مناسب ہے تجارت سے آپ کو مناسبت بھی نہیں ہے اور زمینداری کا کام آپ کا کیا ہوا ہے اس لیے بھی زمین خرید لینا مناسب ہے اور زمین کی خریداری کے متعلق حاجی عبد الرحیم صاحب سے مشورہ کرلیا جاوے اور یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ یہاں کے قیام کا قصد اگر فقط میری ذات کی وجہ سے ہے تو میری ذات دائمی یاابدی تو ہے نہیں بعض دفعہ شدت محبت میں اس کا خیال بھی نہیں آتا اور نہ آدمی اس خیال کونا پسند کرتا ہے اس سے قطع نظر کرکے رہنے کا ارادہ ہے تو ظاہر کیجئے ورنہ پھر ایک دن رائے بدلنی پڑے گی ۔ حاجی صاحب نے عرض کیا کہ میرا یہیں مستقل طور پر ہمیشہ کے لیے قصد قیام کا ہے پھر فرمایا کہ وہاں آپ کا گھر ہوگا کیا گھر بھی بکے گا عرض کیا جی ہاں ۔ فرمایا کہ وہاں دام اچھے نہ اٹھیں گے اور جتنے داموں میں وہاں مکان بکے گا اتنے میں یہاں نہ بن سکے گا ۔ یہاں مکان بنانے میں زیادہ صرف ہوتا ہے اور مکان کا ہونا جائیداد سے مقدم ہے گھر بہت ضروری ہے حاجی صاحب نے عرض کیا کہ وہاں کا مکان بہت بڑا ہے اس کی قیمت میں یہاں گزر کے لائق مکان تیار ہو جاویگا ۔ فرمایا کہ یہاں بنا بنایا گھر کم داموں میں بکتا ہے چنانچہ آجکل کئی گھر بک رہے ہیں پھر حاجی صاحب سے مخاطب ہوکر فرمایا کہ یہ باتیں خط سے طے ہوسکتی تھیں یہاں موجودگی میں تو ذرا دیر میں طے ہوگئیں ۔ ( ملفوظ 606 ) عورتوں میں رابعہ بصریہ کی کثرت : فرمایا کہ اس نواح میں اکثر بی بیان صالحہ ہوتی ہیں تجربہ کار کا مقولہ ہے کہ مردوں میں تو شبلی وجنید پیدا ہونے بند ہوگئے ۔ مگر عورتوں میں رابعہ بصریہ کثرت سے ہوتی ہیں پھر حضرت نے فرمایا کہ اگر عورتوں میں کجی نہ ہوتو سبحان اللہ پھر تو بالکل حوریں ہیں ان کے حسنات بہت ہوتے ہیں مگر آخر میں ایک بات کجی کی وجہ سے ایسی کہہ دیتی ہیں کہ سب حسنات غارت ہو جاتے ہیں ۔