ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
( ملفوظ 776 ) اہل سائنس نے عادت کانام عقل رکھا ہے : فرمایا کہ اہل سائنس نے عادت کانام عقل رکھا ہے جو چیز عادت کے خلاف ہوتی ہے اسے عقل کے خلاف کہتے ہیں اور اگر خلاف عقل کے یہ معنی ہیں کہ عقل اس کی کہنہ نہ سمجھ سکے پھر بہت سے امور موافقہ عادت بھی عقل کے خلاف ہیں ان کا انکار کیوں نہیں کرتے ۔ چنانچہ بچہ کا پیدا ہونا ماں کے پیٹ سے عقل اسے کیا سمجھ سکتی ہے اگر کسی شخص کے کان میں کبھ یہ بات نہ پڑنے پاوے کہ ماں کے پیٹ سے بچہ اس طرح پیدا ہوتا ہے اور پھر اس سے کہا جاوے کہ تم اس طرح پیدا ہوئے تو اس کی سمجھ میں ہر گز بھی نہ آوے ۔ 11 شعبان المعظم 1335 ھ بروزشنبہ ( ملفوظ 777 ) دو شخصیوں سے میرا دل نہیں ملتا : فرمایا کہ میرا دو شخصیوں سے دل نہیں ملتا ۔ متکبر سے اور چالاک سے ۔ ( ملفوظ 778 ) اکثر جنٹلمین زمانے کی رفتار کو نہیں سمجھتے : فرمایا کہ اکثر جنٹلمین جواب کے لیے ٹکٹ نہیں بھیجتے ۔ تعجب ہے کہ فلسفی بنتے ہیں ۔ مگر زمانہ کی رفتار سے اتنا بھی واقف نہیں کہ مولویوں کا کیا مزاق ہے اور وہ بدوں ٹکٹ کے جواب نہیں دیں گے ۔ ( ملفوظ 779 ) میرا پیشہ توکل ہے : فرمایا کہ مردم شماری میں میرا پیشہ پوچھا گیا میں نے کہا کہ توکل ۔ انہوں نے کہا کہ تمہارے یہاں یہ تو کوئی مد نہیں میں نے کہا یہ ڈپٹی صاحب سے پوچھو کہ اس کو کس کی مد میں لکھیں ۔ ان لوگوں نے باہم مشورہ کرکے حق تصانیف آمدنی لکھ دی ۔ طالب علم ان سے جھگڑنے لگے ۔ کہ یہ حق تنصیف کب لیتے ہیں ۔ میں نے کہا کہ ہمارا کیا حرج ہے یہ جھوٹ بولتے ہیں ۔ بولنے دو پھر فرمایا کہ جب بھائی اکبر علی نے حضرت حاجی صاحب کا مکان خریدا تو لوگوں نے کہا کہ حضرت حاجی صاحب نے مکان انہیں ( یعنی احقر کو ) دیدیا ہے اور انہوں نے ہی روپیہ لیا ہے میں نے کہا کہ ہمارے لیے تو فخر ہے کہ ہمارے پیر مربی ظاہری بھی ہیں ۔