ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
رہے اور جب میں فارغ ہوا تو چل دیئے اور دوست بوسی کیلئے میرا ہاتھ اپنی طرف کو گھسیٹا خود قریب کو نہ آئے ۔ (ملفوظ 105) یہاں مہمانوں کی کوئی الگ مد نہیں ہے : حضرت مولانا رائے پوری کے ایک خادم نے عرض کیا کہ میں مہمانوں کی دعوت کے چندہ میں کچھ دینا چاہتا ہوں حضرت والا نے فرمایا کہ بھائی یہاں مہمانوں کی کوئی مد الگ نہیں ہے نہ کوئی چندہ مقرر ہے اور میں ایسی زیادہ مہمان نوازی بھی نہیں کرتا ہوں وہ ایک وقت کھلا دیا اور نہ یہ بھی نہیں ۔ 25 ربیع الاول 35 ھ بروز شنبہ (ملفوظ 106) بے کار کے ساتھ شیطان مشغول ہوجاتا ہے : فرمایا کہ ایک بزرگ کہیں تشریف لے جا رہے تھے راستے میں ایک شخص کو بیٹھا ہوا دیکھا اس کو سلام نہیں کیا جب وپاس ہوئے تو پھر وہ شخص وہیں بیٹھا تھا اور تنکے سے زمین کرید رہا تھا اور اس وقت ان بزرگ نے اس کو سلام کیا خدام نے عرض کیا کہ پہلے سلام نہ کرنے کا سبب کیا تھا اور اب واپسی میں سلام کرنے کا سبب کیا ہوا فرمایا کہ پہلے وہ شخص بالکل خالی بیٹھا تھا اس لیے میں نے اس کو سلام نہ کیا کیونکہ بیکار شخص کو شیطان اپنی طرف مشغول کر لیتا ہے اور واپسی میں وہ شخص اگرچہ ایک فضول کام میں مصروف تھا مگر خیر بے کارنہ ہونے کی وجہ سے شیطان کی مشغولی سے تو بچا ہوا تھا اس لیے میں نے اس کو سلام کرلیا پھر حضرت والا نے فرمایا کہ میں تو کہا کرتا ہوں کہ مسلمانوں کو اور کم فرصتی ہوجائے تو اچھا ہے ۔ (ملفوظ 107) متقی شیعی کا استخارہ : فرمایا کہ ایک متقی شیعی نے چند مرتبہ پاخانہ جانے کیلئے استخارہ کیا مگر اجازت نہ ہوئی آخر مجبور ہوکر حسب مشورہ ماما کے چولہے پر بیٹھ کر فراغت حاصل کی بعد اس کے کوئی ان کے معتقد پاخانہ گئے تو دیکھا کہ وہاں ایک سانپ بیٹھا ہوا ہے واپس آکر کہا کہ اوہو آپ کے پاخانہ نہ جانے کی یہ حکمت تھی کہ وہاں ایک سانپ بیٹھا ہوا ہے اسی وجہ سے آپ کو اجازت نہ ہوئی تھی ۔