ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
6 رجب المر جب 1335 ھ بروز شنبہ ( ملفوظ 543 ) بڑھاپے میں رنگین کپڑا پہننے سے شرم : حضرت والا کے ایک خادم نے ایک کپڑا حضرت کی خدمت میں پیش کیا ۔ وہ خفیف رنگین اور دھاری دار تھا فرمایا کہ مجھے ایسا کپڑا پہننے سے شرم سی معلوم ہوتی ہے گو شرعانا جائز نہیں ہے مگر میرا معمول نہیں ہے کچھ اس میں زینت کی شان غالب معلوم ہوتی ہے ۔ بڑھاپے میں کچھ اچھا معلوم نہیں ہوتا ۔ البتہ جوانوں کے لیے مناسب ہے انہوں نے عرض کیا کہ حضرت تو پھر مجھے بھی یہ پہننا مناسب نہیں کیونکہ اس میں زینت ہے فرمایا کہ نہیں آپ پہنیں ۔ آپ کے لیے نا مناسب نہیں ہے۔ ( ملفوظ 544 ) ذکر کی کثرت سے ذوق : ایک حضرت کے خادم مسجد میں ذکر کر رہے تھے حضرت والا نے ان کی آواز سن کر فرمایا کہ ذکر کی کثرت سے بھی ایک ذوق ہوجاتا ہے ۔ پہلے ان کی آواز بھدی معلوم ہوتی تھی ۔ مگر اب اگرچہ آواز بدل نہیں گئی ۔ لیکن اس میں ایک ذوق سا معلوم ہوتا ہے ۔ ( ملفوظ 545 ) حقیقت توجہ : حضرت والا کے چند خلفاء حاضر تھے توجہ کے متعلق حضرت والا سے کچھ دریافت کررہے تھے فرمایا کہ توجہ کے دو درجے ہیں ایک درجہ تو غیر اختیار ہے وہ یہ ہے کہ دل چاہتا ہے کہ فلاں شخص میں ذوق وشوق ، محبت حق ، خوف وغیرہ پیدا ہو جاویں اس کے واسطے دعا کردے اسکا تو کچھ بھی مضائقہ نہیں ۔ دوسرا درجہ توجہ کا توجہ متعارف اور مصطلحہ ہے وہ یہ کہ شیخ اپنے قلب کو سب خطرات سے خالی کرکے خاص توجہ کرتا ہے اس میں تصور بقصد تصرف ہوتا ہے یہ گو جائز ہے مگر ذوقا پسند نہیں اور اس میں فاعل قوت برقیہ ہوتی ہے پھر فرمایا کہ انسان کے اندر قوت برق زیادہ ہے بعض جانوروں میں بھی ہے زمین میں بھی یہ قوت بہت ہے کہ بے تار کے جو خبر پہنچہتی ہے وہ اسی کے ذریعے سے پہچائی جاتی ہے ۔ برق کے اندر بھی یہی خاصہ ہے جزب کا ۔ نظر لگنے میں بھی اسی کا اثر ہوتا ہے مسمر یزم اور توجہ