ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
( ملفوظ 763 ) ہے مریض اور بن بیٹھا بزرگ : فرمایا کہ لوباری میں ایک شخص حضرت میاں جی صاحب کی خدمت میں رہتے تھے ۔ ان کو کوئی دماغی خلل ہوا ۔ انہوں نے سمجھا کہ میں بزرگ ہوگیا ۔ ان کو بتلایا گیا یہ کاوس ہے اس کا علاج کرو 8 شعبان المعظم 1335 ھ بروز چہار شنبہ ( ملفوظ 764 ) لوگ امتحان ہوتے ہی بیعت سے بھاگنے نکلتے ہیں : فرمایا کہ لوگ بڑے شوق سے بیعت ہونے کے لیے آتے ہیں ۔ اور جب اصلاح شروع ہوتی ہے تو گبھراتے ہیں ۔ تو بیک زخمے گریزانی زعشق تو بجز نامے چہ میدانی زعشق اسی واسطے میں کہتاہوں کہ بیعت میں توقف مصلحت ہے اس وقت تو آدمی اشتیاق میں آتا ہے جب امتحان کیا جاتا ہے تو بہت سے نکل بھاگتے ہیں ۔ ( ملفوظ 765 ) دین کیساتھ شیفتگی وفریفتگی بدوں صحبت کے نہیں ہوتی : ایک صاحب انگریزی خواں تشریف لائے تھے انہوں نے کچھ بے موقع سوالات لیے اس پر فرمایا کہ انگریزی پڑھنے میں جوبری صحبت رہتی ہے ۔ اس سے آزادی اور خود رائی پیداہوجاتی ہے ۔ معلوم ہوا کہ وہ سائل کتابیں بھی دیکھا کرتے ہیں ۔ فرمایا کہ کتابوں کے مطالعہ سے حقیقت دین کی نہیں ہوتی ۔ پھر ان سے کہا کہ جس حثیت سے آپ آئے ہیں اس طریقے کے مناسب یہ ہے کہ سوالات نہ کرنے چاہیئں ۔ انہوں نے کہا کہ دوسری حثیت سے سوالات کرتا ہوں ۔ حضرت والا نے فرمایا کہ یہاں چند حقیقتیں نہیں چل سکتیں ۔ کوئی عاشق ہو اور محبوب اس سے سودا خریدے تو وہ اس سے جھگڑا نہیں کرسکتا ۔ یہی کہے گا یہ تو کیا میری جان لے لے ۔ گو بائع ہونے کی حثیت سے گفتگو کرنا جائز ہے ۔ مگر وہ کیسے کرسکتا ہے ۔ ابھی کا دین ضابط کا ہے ابھی آپ کو مناسبت نہیں ۔ پھر جب یہ صاحب چلے گئے تو فرمایا کہ اگر وہ ایک رہتے تو کچھ معلوم ہوتا دین کیا چیز ہے اب تو لوگ صلاح