ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
ہے جیسے کوئی کسی کو چکی پیسنے کا طریقہ بتلاد ے تو طریقہ معلوم ہوجانے کے بعد خود اسی طرح چکی پیسنا چاہیے اگر کوئی بتانے والے کا منتظر ہوکر بیٹھ جائے اور خود نہ پیسے تو ظاہر ہے کہ یہ اپنے مقصود کو کس طرح پہنچے گا ۔ (ملفوظ 346) مریدی کی سزا : فرمایا کہ حافظ عبدالرحیم کہتے تھے کہ میں مکہ معظمہ میں حضرت حاجی صاحب کے پاس حرم میں بیٹھا تھا کہ ایک بزرگ کو دیکھا کہ وہ ایک شخص سے کسی خطا پر اٹھک بیٹھک کروا رہے تھے حضرت حاجی صاحب نے فرمایا کہ یہ پیر مرید ہیں ان کے بعد فرمایا بھلا ہم نے بھی کبھی تم کو ایسی سزادی ہے ۔ (ملفوظ 347) چور کے ہاتھ پر سچے طالب کی اصلاح : فرمایا کہ ایک شخص چور تھا اتفاق سے کوئی شخص دور کا کسی سے کوئی غلط سلط روایت سن کر اس کا متعقد ہوگیا اور اس سے آکر اور اپنی عقیدت ظاہر کرکے طالب بیعت کا ہوا اس نے کہا کہ بھائی میں تو چور ہوں میرے پاس کیا رکھا ہے اس آدمی نے جواب دیا کہ تم کچھ بھی ہو میں تو اب آگیا مجھے مرید کرلو ۔ الغرض اصرار سے مرید ہوا ۔ پھر کہا کہ کچھ تعلیم کیجئے ان نے دل میں سوچا کہ اس کوئی ایسا کام بتلاؤ جوعمر بھر پورا نہ ہوتا کہ اس سے پیچھا چھوٹے اس سے کہاں کہ فلاں جگہ اک درخت خشک کھڑا ہے اسکی جڑ کو پانی دیا کرو جب اس پر پہلا پھل آجائے تو وہ پہلا لے کر میرے پاس آنا انہوں نے پوچھا کہ میں آپ کو اس وقت کہاں تلاش کروں کہا میں یا تو گھر ملوں گا یا جیل خانہ بس میری دو ہی جگہ ہیں ۔ وہ شخص بے چارے گئے اور جاکر اس جڑ کوپانی دینا شروع کردیا ۔ ایک عرصہ دراز کے بعد وہ پھوٹ نکلی پھر شاخیں نکلنے لگیں رفتہ رفتہ پورا درخت ہو گیا اور لہلہاں نے لگا اور اس پر پھل بھی آیا پانی دینے کی ابتداء سے اورپھل آنے تک بارہ برس کی مدت گزری جب پھل آگیا تو وہ اس کو لے کر چلے جب ان کے مکان پر پہنچے تو وہ موجود نہ تھے دریافت کرنے معلوم ہوا کہ وہ تو جیل خانہ میں بس وہیں پہنچے اور آم کے کھاتے ہی خود بھی اور وہ بھی دونوں صاحب حال ہوگئے ۔