ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
کوئی بیجابات ہو تو اس سے ضرور سختی کرتا ہوں چنانچہ شیخ نے بھی لکھا ہے ۔ ،، ناز برآں کن کہ خریدار تست ،، (ملفوظ 59 ) مولویوں پر نہیں کتابوں پر ایمان : جناب مولوی سید احمد حسن صاحب نے حضرت والا کی خدمت میں عرض کیا کہ ایک شخص کا چھتاری سے عتاب نامہ آیا ہے انہوں نے چند سوال کیے تھے اور ان کے جوابات معہ حوالہ کتب کے طلب کیے تھے میں نے جوابات تو لکھد یئے مگر چونکہ وہ عالم نہیں ہیں اور نہ اتنی یہاں فرصت ہے کہ ہرہر بات کے جواب کا کتاب سے حوالہ دیا جائے اس لیے جوابات کے حوالہ کتابوں سے نہیں لکھے تھے اس پر انہوں نے لکھا ہے کہ میرا مولویوں پر ایمان نہیں ہے کتابوں کاحوالہ کیوں نہیں دیا آپ کو کسں نے مفتی بنایا ہے آپ اس قابل نہیں ہیں اگر میرے سوالات کا جواب بحوالہ کتب نہ دیں گے تو میں اس خاموشی کو عجز پر محمول کروں گا حضرت والا نے فرمایا کہ مفتی بننا کیا مشکل ہے البتہ قیمتی بننا مشکل ہے پھر فرمایا کہ بھلا ان کو اس بوچھاڑ کرنے کی کیا ضرورت تھی اپنے دل کا غبار نکال لیا ۔ ( ملفوظ 60 ) طلب فتوٰی میں بےجا درخواست : فرمایا کہ بعض فتوؤں میں لکھا ہوا آتا ہے کہ جواب میں عبارت جو عربی کی لکھی جائے اس میں زیر زبر پیش بھی لگا دیئے جائیں اور ترجمہ بھی کر دیا جائے تاکہ پڑھنے میں آسانی ہو۔ (ف) علماء کو کتب کا حوالہ اور عبارت عربی کی طلب کرنے کی ضرورت ہے عوام کو ضرورت نہیں ایسی فضول درخواستیں کرنا نادانی ہے طالب کو تو صرف حکم کا معلوم کرنا کافی ہے ۔( جامع عنفی عنھ ) (ملفوظ 61 ) اپنے مہمانوں کی دوسری جگہ دعو ت : فرمایا کہ میں اپنے مہمانوں کی دعوت کسی دوسری جگہ ہو جانا پسند کرتا ہوں کیونکہ میرے یہاں سے دوسری جگہ اچھا ہی کھانا ملے گا میرے یہاں تو معمولی سادہ کھانا ہوتا ہے ۔ (ملفوظ 62 ) دعوت میں مدعوین کے معمولات کا لحاظ رکھنا : جلال آباد جوتھا نہ بھون سے قریب ہی ہے وہاں کے ایک خان صاحب کے معرفت موذن مسجد اسٹیشن نے خانقاہ مدرسہ کے جملہ متعلیقین کی دعوت کرنا چاہی حضرت والا نے