انشورنس کے متبادل ۔ مروجہ تکافل کا فقہی جائزہ |
|
خود ہی وقف کا متولی ہو اور رب المال ہو تو اس کو کسی کی پوچھ گچھ کا خوف نہ ہو گا اور چوں کہ طبائع میں فساد کا غلبہ ہے، لہٰذا لوگوں میں خیانت اور دھوکہ غالب ہے۔ ایسے میں اصولی طور پر وقف کے ناظر و متولی کو وقف کے مال میں مضارب بننے کو جائز نہیں کہا جا سکتا۔ شامیہ کے دئیے گئے حوالے سے بھی یہی بات ظاہر ہوتی ہے، کیوں کہ اس میں ہے کہ قاضی اگر مضاربت پر کام کرنے والا پائے تو وہ یتیم کا مال اس کو مضاربت پر دے سکتا ہے، کیوں کہ مضارب کو قاضی کی پوچھ گچھ کا خوف ہو گا۔ ٭٭……٭……٭٭