وَ يَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّـهِ وَيَبْغُونَهَا عِوَجًا ۚ أُولَـٰئِكَ فِي ضَلَالٍ بَعِيدٍ o (ابراہیم ۳،۲)
ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس میں کجی ڈالیں یہی لوگ ہیں کہ بڑی گہری گمراہی میں جا پڑے۔
يَعْلَمُونَ ظَاهِرًا مِّنَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَهُمْ عَنِ الْآخِرَةِ هُمْ غَافِلُونَo (الروم - ۷)
یہ لوگ صرف دنیوی زندگی کے ظاہر کو جانتے ہیں، اور یہ لوگ آخرت سے بےخبر ہیں!
فَأَعْرِضْ عَن مَّن تَوَلَّىٰ عَن ذِكْرِنَا وَلَمْ يُرِدْ إِلَّا الْحَيَاةَ الدُّنْيَا o ذَٰلِكَ مَبْلَغُهُم مِّنَ الْعِلْمِ ۚ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ اهْتَدَىٰo (النجم - ۳۰،۲۹)
آپ ایسے شخص سے اپناخیال ہٹا لیجئے جو ہماری نصحیت کا خیال نہ کرے اور بجز دنیوی زندگی کے اس کو کوئی(اخروی مطلب) مقصود نہ ہو، ان لوگوں کہ فہم کی رسائی کی حد بس یہی(دنیوی زندگی) ہے، تمہارا پرودرگار خوب جانتا ہےکہ کون اس کے راستہ سے بھٹکا ہوا ہے اور وہی اس کو خوب جانتا ہے جو راہ راست پر ہے۔
دوسری جگہ ارشادہے:-
إِنَّ هَـٰؤُلَاءِ يُحِبُّونَ الْعَاجِلَةَ وَيَذَرُونَ وَرَاءَهُمْ يَوْمًا ثَقِيلًاo (الدّہر - ۲۷)
یہ لوگ دنیا سے محبت رکھتے ہیں اور اپنے آگے (آنےوالے) ایک بھاری دن کو چھوڑ بیٹھے ہیں۔
ایک اور جگہ یہ آیت ملتی ہے:-