تیسرا موقف
اب دیکھنا یہ ہےکہ تیسرا موقف کیا ہے، وہ متوازن اور صحیح موقف، جو عالمِ اسلام کو مغربی تہذیب کے بارہ میں اختیار کرنا چاہئے، اور جو مغربیت و اسلامیت کی اس کشمکش میں اس کی شخصیت کی حفاظت کرسکتا ہے۔
عالمِ اسلام کے موقف کا تعین اس وقت تک نہیں کیا جاسکتا جب تک کہ ہم امّتِ اسلامیہ کے مزاج اور اس دنیا میں اس کے منصب اور حیثیت سے واقف نہ ہوں، پھر اس زندگی کے بارہ میں اس کے نقطہ نظر سے باخبر ہوں جو تہذیب کو پیدا کرتا ہے، اور سوسائیٹیوں اور تمدّنوں کی تشکیل کرتا ہے۔
امتِ اسلامیہ کا مقام اور اس کی دعوت!
امتِ اسلامیہ آخری دینی پیغام کی حامل ہے، اور یہ پیغام اس کے تمام اعمال اور حرکات و سکنات پر حاوی ہے، اس کامنصب قیادت و رہنمائی اور دنیا کی نگرانی و احتساب کا منصب ہے، قرآن مجید نے بہت قوت اور صراحت کے ساتھ اعلان کیا ہے:-
كُنتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَتُؤْمِنُونَ بِاللَّـهِo (آل عمران - ۱۱۰)
(اےپیروان دعوتِ ایمانی) تم تمام امتوں میں"بہتر امت" ہو جو لوگوں(کی ارشاد و اصلاح) کے لئے ظہور میں آئی ہے، تم نیکی کا حکم دینے والے، برائی سے روکنے والے اور اللہ پر سچا ایمان رکھنے والے ہو۔
دوسری جگہ کہا گیا ہے:-