لیبیا ۱؎
شمالی افریقہ کا مشہور ملک لیبیا جس کی سرحدیں مشرق میں مصر و سوڈان جنوب میں چاڈ اور نائجیریا اور مغرب میں الجزائر اور تیونس سے ملتی ہیں، گذشتہ چند سالوں سے پٹرول کی کثیر پیداوارکی وجہ سے بڑی اہمیت کا حامل ہوتا جا رہا ہے۔
۱۸۴۳ ء میں سید محمد بن علی السنوسی ( ۱۷۹۱ء - ۱۸۵۹ء ) نے جو مشہور صاحب سلسلہ بزرگ گذرے ہیں، اپنے سلسلہ کی تعلیم و تربیت کے لئے یہاں قیام کیا تھا، ان سے سوڈان صحرائے اعظم اور مغربی افریقہ میں غیر مسلموں میں اسلام کی وسیع اشاعت ہوئی، اور قدیم الاسلام مسلمانوں کی تربیت و قلب ماہیت ہوئی، ان کی دعوت اور تحریک جہاد کے اثرات لیبیا اور سنٹرل افریقہ میں بہت جلد پھیل گئے۔
۱۸۵۹ ء میں ان کی وفات ہوئی، ان کے صاحبزادہ اور لائق جانشین سیدی مہدی السنوسی نے اسلام کی صحیح روح و تعلیم کے مطابق اور صحابہ کرامؓ اور صدر اول کے نقش قدم پر باطنی اور جسمانی تربیت اور مجاہدہ و جہاد دونوں کو نہایت کامیابی کے ساتھ جمع کیا، اپنی وسیع النظری اور علمی و عملی جامعیت کی بدولت صحرا کو چمن، روحانی خانقاہ کو مدرسہ و انجمن، اور طلبائے علوم اور سالکین طریق کو سر بکفن مجاہدین میں تبدیل کر دیا، ان کے بھتیجے سیدی احمد الشریف نے ( جنہوں نے امام سنوسی کے نام سے ساری دنیا میں نام پیدا کیا) ان کے بعد اس تحریک کو چار چاند لگا دئیے اور برقہ و طرابلس کی جنگ میں اٹلی اور یورپ سے اپنی اور مجاہدین کی شجاعت و استقامت اور اپنی قائدانہ صلاحیت کا لوہا منوا لیا، سنوسی مجاہدین کامل ۱۳ برس تک اٹلی کی مستحکم و وسیع اطالوی سلطنت کے مقابلہ میں صف آراء رہے، اور بالآخر اس کو لیبیا سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا،
------------------------------
۱؎ عنوان ذیل کے ماتحت مضمون مولوی واضح رشید ندوی کے قلم سے ہے۔