تعلیم کے تیزاب میں ڈال اس کی خودی کو
ہو جائے ملائم تو جدھر چاہے اسے پھیر
تاثیر میں اکسیر سے بڑھ کر ہے یہ تیزاب
سُونے کا ہمالہ ہو تو مٹی کا ہے اک ڈھیر ۱؎
وہ مغرب کےاس نظامِ تعلیم کودین و اخلاق کےخلاف ایک سازش قرار دیتے ہیں ____ فرماتے ہیں؎
اور یہ اہلِ کلیسا کا نظامِ تعلیم
ایک سازش ہےفقط دین و مروّت کےخلاف ۲؎
اقبال ان معدودےچند خوش قسمت افرادمیں سے ہیں، جو مغربی نظامِ تعلیم کےسمندر میں غوطہ لگا کر ابھر آئے اور نہ صرف یہ کہ صحیح سلامت ساحل پر پہونچے بلکہ اپنے ساتھ بہت سےموتی تہ سےنکال کر لائے اور ان کی خود اعتمادی، اسلام کی ابدیت، اور اس کے وسیع مضمرات پر ان کا یقین اور زیادہ مستحکم ہوگیا، اگرچہ یہ کہنا مشکل ہے کہ انھوں نے مغربی تعلیم اور مغربی فلسفہ کامطلق اثر قبول نہیں کیا، اور ان کا دینی فہم کتاب و سنت اور سلفِ امت کے بالکل مطابق ۳؎ ہے لیکن اس میں شبہہ نہیں کہ اس" آتش نمرود" نے ان کے ہزاروں معاصرین کی طرح ان کی خودی اور شخصیت کو جلا کر خاک نہیں کیا اور بڑی حد تک ان کو یہ کہنے کا حق حاصل ہے کہ:-
طلسمِ علمِ حاضر را شکستم ربودم دانہ و دامش گستم
خدا داند کہ مانندِ براہیم بنارِ و اچہ بے پروانشستم ۴؎
اس جدید تعلیم اور اس کےاثرات کے متعلق مولانا محمد علی مرحوم کی شہادت بھی بڑی وقعت
------------------------------
۱؎ ضرب کلیم ۲؎ایضاََ ص۸۵ ۳؎اس کااندازہ ان کےخطبات سے ہو سکتا ہے جو انھوں نےمدراس میں دیئے تھے اور جن کا مجموعہ (RECONSTRUCTION OF RELIGIOUS IN ISLAM)کےنام سے شائع ہوا ہے، اور جس میں کہیں کہیں حقائق غیبی کی فلسفیانہ تعبیر اور تاویل کا شدید رنگ صاف جھلکتا ہے۔ ۴؎ ارمغانِ حجاز ص۷۰