عوامیت کے داعی و علمبردار ہیں ، یہاں نمونہ کے طور پر صرف اشتراکی و عوامی جمہوریہ انڈونیشیا کے سابق صدر سوئکارنو کے طرز عمل کے متعلق صرف ایک تاثر پیش کیاجاتا ہے،
لند ن کا (Sunday Telegraph) لکھتا ہے:۔
" انڈونیشیا کے صدر سوئیکارنو نے ٹوکیو کے دوران 5 ہزار پونڈ (70 ہزار روپیہ) روزانہ خرچ کیے، ان کے ساتھ 16 افسر تھے "گیشائیں" (طوائفیں) اور دوسری عورتیں ان کی تفریح طبع کے لئے اس ہوٹل میں تفریح طبع کے لیے اس ہوٹل میں طلب کی جاتی رہیں، جہاں صدر سوئیکارنو ٹھہرے ہوئے تھے، اور 55 پونڈ روزانہ کرایہ ادا کر رہے تھے، ان کی حفاظت کے لئے 50 پہریدار مقرر تھے، وہ گیشاوں کے آنے سے سخت پریشان ہوئے،
جاپان کا دفتر خارجہ بہت پریشان ہے کہ صدر سوئیکارنو اکثر ٹوکیو پہونچتے رہتے ہیں، اور اپنی تفریحات میں مصروف رہتے ہیں مگر چونکہ جاپان انڈونیشیا کے قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے، لہٰذا اس نے اب تک ناراضگی کا اظہار نہیں کیا"۔
حکومت اور عوام کی کشمکش
یہ مسلم زعماء اپنے مسلمان عوام کی طرف سے بڑی دقت اور مصیبت میں مبتلا ہیں،
------------------------------
1انڈونیشیا اپنی کثیر اور گھنی آبادی کی وجہ سے ایک غریب ملک ہے، ابھی جاوا کے نائب گورنر کا یہ بیان شائع ہوا ہے کہ وسطی جاوا میں دس لاکھ کے لگ بھگ افراد قحط سالی کا شکار ہیں، انہوں نے بتایا کہ اس وقت سرکاری ہسپتالوں میں 12 ہزار افراد کو جو غذائیت کی کمی میں مبتلا ہیں طاقت کی دوائیں دی جارہی ہیں۔
2 Sunday Telegraph - London, 21, January 1964