ہوتے ہیں، بلکہ ان کو اس پر بھی اصرار ہے کہ کلیسا کے ہفتہ وار جلسے اتوار ہی کو ہوں، اس حکومت میں ہر سنیچر کے دن کھانا پکانا فوجیوں کے لیے بھی حرام ہے۔"
موشے دایان اپنی کتا ب " ایک سپاہی کی سرگزشت "میں لکھتا ہے:۔
" ہم نے سنیچر (3 جون) کو حاخام اکبر کی خصوصی اجازت سے پکا ہوا کھانا کھایا ۔
اسرائیلی فوج جو بہت جلد نیوکلیائی بموں کی مالک ہونے والی ہے، وہ سنیچر کے دن کھانا پکانے سے پرہیز کرتی ہے، بن گورین اور شازار برطانیہ کے سابق وزیراعظم مسٹر چرچل کے جنازہ میں ڈیڑھ میل پیدل چلتے ہیں کیونکہ وہ اتفاق سے سنیچر کا دن تھا اور تورات میں سنیچر کے دن سواریوں کا استعمال ممنوع ہے، اس وقت بن گورین کی عمر 78 سال اور شازار کی 76 سال کی تھی"۔
لیکن انگریزی صحافت اور رائے عامہ کو اس میں تضحیک کا کوئی پہلو نظر نہیں آیا بلکہ یہ ان کے نزدیک انتہائی قابل قدر چیز ہے۔
اسی طرح شہر الخلیل میں حضرت ابراہیمؐ کی پرانی مسجد میں (جس کو یہودیوں نے اب اپنا معبد بنا لیا ہے) عبادت کرنے والوں کی نصف تعداد یہودی فوجیوں کی ہوتی ہے، سائرن سے روزہ افطار کرنے کا اعلان کیا جاتا ہے، اسرائیلی ایر لائنز "العال" کے طیاروں اور اسرائیلی شپ سروس "زیم" کے جہازوں میں خنزیر کا گوشت نہیں دیا جاتا، منظور شیدہ اسرائیلی مذہبی پارٹیاں قائم ہیں اور بااثر ہیں، وہاں سول میرج خلاف قانون فعل ہے اور اس میں اتنی شدت ہے کہ بن گورین کےپوتے کو اسرائیل کی شہریت صرف اس وجہ سے نہیں مل سکی کہ اس کی ماں یہودیہ نہیں، عبرانی وہاں کی سرکاری زبان ہے اور اسی میں انہوں نے راکٹ اور راڈار کو بیکار