عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
نبی کریمﷺکا ارشاد ہے:”مَنْ لَبِسَ ثَوْبَ شُهْرَةٍ أَلْبَسَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ثَوْبًا مِثْلَهُ،زَادَ عَنْ أَبِي عَوَانَةَ: ثُمَّ تُلَهَّبُ فِيهِ النَّارُ“جس شخص نے شہرت کا کپڑا پہنا اللہ تعالی قیامت کے روز اسے ویسا ہی کپڑا پہنائیں گے پھر اس میں آگ بھڑکا دی جائے گی۔(ابوداؤد:4029) جس نے شہرت کا لِباس پہنا اللہ تعالیٰ اُسے قیامت کے دن ذلّت و رُسوائی کا لِباس پہنائیں گے اور پھر اُس میں آگ بھڑکادیں گے۔مَنْ لَبِسَ ثَوْبَ شُهْرَةٍ فِي الدُّنْيَا، أَلْبَسَهُ اللَّهُ ثَوْبَ مَذَلَّةٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، ثُمَّ أَلْهَبَ فِيهِ نَارًا۔(ترمذی:3607) نبی کریمﷺکا ارشاد ہے:”مَنْ لَبِسَ ثَوْبَ شُهْرَةٍ فِي الدُّنْيَا،أَلْبَسَهُ اللهُ ثَوْبَ مَذَلَّةٍ فِي الْآخِرَةِ“ جس نے شہرت کا لباس پہنا اللہ تعالیٰ اُسے آخرت میں ذلّت کا لباس پہنائیں گے ۔(سنن کبریٰ للنسائی :9487) حضرت ابودرداءفرماتےہیں:”مَنْ رَكِبَ مَشْهُورًا مِنَ الدَّوَابِّ، أَوْ لَبِسَ مَشْهُورًا مِنَ الثِّيَابِ، أَعْرَضَ اللَّهُ عَنْهُ مَا دَامَ عَلَيْهِ، وَإِنْ كَانَ عَلَيْهِ كَرِيْمًا“جو شہرت کی سواری پر سوار ہوا یا شہرت کا لباس پہنا اللہ تعالیٰ اُس سے اُس وقت تک اعراض کریں گے جب تک وہ لباس اور سواری پر قائم رہےاگرچہ وہ اللہ کے نزدیک کتنا ہی شریف کیوں نہ ہو۔(ابن ابی شیبہ :25268) نبی کریمﷺکا ارشاد ہے :”مَنْ لَبِسَ ثَوْبَ شُهْرَةٍ أَعْرَضَ اللهُ عَنْهُ حَتَّى يَضَعَهُ“جو شہرت کا لباس پہنے اللہ تعالیٰ اُس سے اعراض کرتے ہیں جب تک کہ وہ کپڑا اُتار نہ دے ۔(ابن ماجہ :3608) حضرت اُمِّ سلمہ فرماتی ہیں کہ نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:”مَا مِنْ أَحَدٍ يَلْبَسُ ثَوْبًا لِيُبَاهِيَ بِهِ، فَيَنْظُرُ النَّاسُ إِلَيْهِ، لَمْ يَنْظُرِ اللهُ إِلَيْهِ حَتَّى يَنْزِعَهُ مَتَى مَا نَزَعَهُ“جو شخص اِس نیت سے کپڑا پہنے