عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
اداء کرو ، بشرطیکہ ان سے نکاح کا رشتہ قائم کرکے اُنہیں پاک دامن بنایا جائے،نہ وہ صرف شہوت پوری کرنے کیلئے کوئی(ناجائز)کام کریں اور نہ خفیہ طور پر ناجائز آشنائیاں پیدا کریں۔(آسان ترجمہ قرآن) اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے:”وَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ“اور مؤمن عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔(آسان ترجمہ قرآن) اللہ تعالیٰ نے جنتی حوروں کی صفات بیان کرتے ہوئے بطورِ خاص اس صفت کو اجاگر فرمایا ہے،چنانچہ اِرشاد فرمایا:”لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنْسٌ قَبْلَهُمْ وَلَا جَانٌّ“جنہیں اُن جنتیوں سے پہلےنہ کسی انسان نے کبھی چُھوا ہوگا اور نہ کسی جن نے ۔(آسان ترجمہ قرآن) حضرت انسنبی کریمﷺکایہ اِرشاد نقل فرماتےہیں:”خَيْرُ نِسَاءِكُمُ الْعَفِيْفَةُ الغَلِمَةُ ،عَفِيْفَةٌ فِيْ فَرْجِهَا غَلِمَةٌ عَلَى زَوْجِهَا“تمہاری عورتوں میں سب سے بہترین عورت وہ ہے جو عفیف و پاکدامن ہو اور شوہر کو چاہنے والی ہو،(یعنی )اپنی شرمگاہ کے اعتبار سے عفیف ہو اور اپنے شوہر کو خوب چاہنے والی ہو۔(کنز العمال:45148) سیدنا حضرت ابوہریرہنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”إِذَا صَلَّتِ الْمَرْأَةُ خَمْسَهَا، وَصَامَتْ شَهْرَهَا، وَحَصَّنَتْ فَرْجَهَا، وَأَطَاعَتْ بَعْلَهَا، دَخَلَتْ مِنْ أَيِّ أبْوَابِ الْجَنَّةِ شَاءَتْ“ جب عورت اپنی پانچوں نمازیں پڑھے، روزے رکھے،اپنی شرمگاہ کو محفوظ رکھے،اپنے شوہر کی اِطاعت کرے تو وہ جنّت کے جس دروازے سے چاہے داخل ہوجائے۔(صحیح ابن حبان:4163)