عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
نبی کریمﷺنے بطورِ خاص عورت کیلئے بھی روزِ محشر ”پُرسشِ نماز“کی خبر دی ہے ،چنانچہ حضرت انسکی ایک روایت میں ہے،نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:”أوَّلُ مَا تُسْأَلُ الْمَرْأَةُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَنْ صَلَاتِهَا،ثُمَّ عَنْ بَعْلِهَا كَيْفَ عَمِلَتْ إِلَيْهِ“قیامت کے دن سب سے پہلے عورت سےاُس کی نماز کے بارے میں پوچھا جائے گا پھر اُس کے شوہر کے بارے میں سوال کیا جائے گا کہ اس نے شوہر کے ساتھ کیسا سلوک کیا تھا۔(کنز العمال:45094) نبی کریم ﷺنے ایسی عورت کیلئے جنت کی بشارت سنائی ہے،جو پنجوقتہ نماز کی ادائیگی کا اہتمام کرنے والی ہو،چنانچہ حضرت ابوہریرہنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”إِذَا صَلَّتِ الْمَرْأَةُ خَمْسَهَا وَصَامَتْ شَهْرَهَا، وَحَصَّنَتْ فَرْجَهَا، وَأَطَاعَتْ بَعْلَهَا، دَخَلَتْ مِنْ أَيِّ أبْوَابِ الْجَنَّةِ شَاءَتْ“ جب عورت اپنی پانچوں نمازیں پڑھے، روزے رکھے،اپنی شرمگاہ کو محفوظ رکھے،اپنے شوہر کی اِطاعت کرے تو وہ جنّت کے جس دروازے سے چاہے داخل ہوجائے۔(صحیح ابن حبان:4163) ماقبل ذکر کردہ ایک روایت جس میں نبی کریمﷺکا کسی عورت کو تین کھجوریں دینے کا واقعہ ذکر کیا گیا ہے،اس میں نماز کی اہمیت پر مشتمل نبی کریمﷺکا یہ عظیم جملہ نہایت اہم ہے:”لَوْلَا مَا يَصْنَعْنَ بِأَزْوَاجِهِنَّ لَدَخَلَتْ مُصَلِّيَاتُهُنَّ الْجَنَّةَ“اگر وہ کوتاہیاں نہ ہوتیں جو وہ اپنے شوہروں کے ساتھ کرتی ہیں تو اُس میں سے نماز پڑھنے والی جنّت میں (بآسانی )داخل ہوجاتیں۔(مسند احمد:22173) حضرت ام سلمہ فر ماتی ہیں کہ میں نے نبی کریمﷺسے دریافت کیا :”أَنِسَاءُ الدُّنْيَا أَفْضَلُ أَمِ الْحُورُ الْعِينُ؟“یا رسول اللہ! دنیا کی عورتیں افضل ہیں یا حور عین ؟ آپ ﷺ نے اِرشاد فرمایا : ”بَلْ