عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
حضرت عبد اللہ بن عمرونبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :”الدُّنْيَا مَتَاعٌ، وَخَيْرُ مَتَاعِ الدُّنْيَا الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ“ دنیا متاع(فائدہ اُٹھانے کی چیز) ہے اور دنیا کی تمام فائدہ اُٹھانے کی چیزوں میں سب سے بہتر چیز نیک عورت ہے۔(مسلم:1467) نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے :”لَيْسَ مِنْ مَتَاعِ الدُّنْيَا شَيْءٌ أَفْضَلَ مِنَ الْمَرْأَةِ الصَّالِحَةِ“ دنیا کی فائدہ اُٹھانے کی چیزوں میں سے کوئی چیز نیک عورت سے زیادہ بہتر اور افضل نہیں ہے۔(ابن ماجہ:1855) ایک اور روایت میں ہے،آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”مَا اسْتَفَادَ الْمُؤْمِنُ بَعْدَ تَقْوَى اللَّهِ خَيْرًا لَهُ مِنْ زَوْجَةٍ صَالِحَةٍ“کسی ایمان والے نے اللہ تعالیٰ سے ڈرنے(حصولِ تقویٰ) کے بعد نیک بیوی سے زیادہ بہتر کوئی چیز حاصل نہیں کی۔(ابن ماجہ:1857) ایک اور روایت میں ہے کہ نبی کریمﷺنے حضرت عمرسے دریافت کیا : ”أَلَا أُخْبِرُكَ بِخَيْرِ مَا يَكْنِزُ الْمَرْءُ؟“کیا میں تمہیں وہ بہترین چیز نہ بتاؤں جو انسان جمع کرتا ہے؟پھر آپ نے خود ہی جواب مَرحمت فرمایا:”الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ“وہ نیک عورت ہے۔(ابوداؤد:1664) حضرت عبد اللہ بن حسنفرماتے ہیں:”أَرْبَعٌ مِنْ سَعَادَةِ الْمَرْءِ أَنْ تَكُونَ زَوْجَتُهُ صَالِحَةً وَأَنْ يَكُونَ وَلَدُهُ أَبْرَارًا وَأَنْ تَكُونَ مَعِيشَتُهُ فِي بَلَدِهِ وَإِخْوَانُهُ صَالِحِيْنِ“چار چیزیں انسان کی خوش نصیبی میں سے ہے: (1)ایک یہ کہ اُس کی بیوی نیک ہو ۔(2)اُس کی اولادنیک ہوں۔(3)اُس کی معیشت اُس کے شہر میں ہو ۔(4)اُس کے بھائی نیک ہوں۔(الاخوان لابن ابی الدنیا:53)