عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
ﷺ نے اسے حکم فرمایا کہ وہ جا کر انہیں منع کر دے۔ وہ چلا گیا (تھوڑی دیر کے بعد) دوسری مرتبہ واپس آ کر بتایا کہ عورتیں نہیں مان رہی ہیں، آنحضرت ﷺ نے پھر اس سے فرمایا : ”اِنْهَهُنَّ“جاؤ جاکر اُنہیں منع کر دو۔ وہ چلا گیا اور جا کر منع کیا اور کچھ دیر کے بعد پھر تیسری مرتبہ آیا اور کہا کہ یا رسول اللہ! اللہ کی قسم وہ عورتیں ہم پر غالب آ گئیں( یعنی وہ ہمارا کہنا نہیں مان رہی ہیں )حضرت عائشہ کا گمان ہے کہ یہ سن کر آنحضرت ﷺ نے یہ فرمایا :”فَاحْثُ فِي أَفْوَاهِهِنَّ التُّرَابَ“ ان عورتوں کے منہ میں مٹی ڈالو۔ حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میں اس شخص سے کہنے لگی:”أَرْغَمَ اللَّهُ أَنْفَكَ، لَمْ تَفْعَلْ مَا أَمَرَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَمْ تَتْرُكْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ العَنَاءِ“اللہ تمہاری ناک خاک آلود کرے تمہیں رسول کریم ﷺ نے جو حکم دیا ہے اس پر تم نے عمل کیوں نہیں کیا؟ اور تم رسول کریم ﷺ کو رنج پہنچانے کا سبب بنے۔(بخاری:1299) حضرت ابن عباس کہتے ہیں کہ جب رسول کریم ﷺ کی صاحبزادی حضرت زینب کا انتقال ہوا تو تو نبی کریمﷺنے(اُنہیں مخاطَب کرتے ہوئے) اِرشاد فرمایا: جاؤ!ہمارے بہترین سلَف حضرت عثمان بن مظعونکے ساتھ لاحق ہوجاؤ۔عورتیں رونے لگیں حضرت عمر(رونے والی)عورتوں کو کوڑے سے مارنے لگے، آنحضرت ﷺ نے حضرت عمر سے فرمایا:”دَعْهُنَّ يَبْكِينَ“انہیں چھوڑدو، رونے دو۔پھر عورتوں سے فرمایا :”وَإِيَّاكُنَّ وَنَعِيقَ الشَّيْطَانِ“تم لوگ اپنے آپ کو شیطان کی آواز سے دور رکھو (یعنی چلا چلا کر اور بیان کر کے ہرگز نہ رونا)پھر فرمایا :”مَهْمَا كَانَ مِنَ القَلْبِ وَالْعَيْنِ، فَمِنَ اللهِ وَالرَّحْمَةِ، وَمَهْمَا كَانَ مِنَ اليَدِ وَاللِّسَانِ فَمِنَ الشَّيْطَانِ“ جو کچھ آنکھوں سے (یعنی آنسو) اور