مرزامحمود احمد کے نام کھلی چٹھی
مکرمی میاں صاحب! سلام مسنون!
آپ کا دعویٰ ہے کہ خدا آپ سے خلوت اور جلوت میں باتیں کرتا ہے اور نیز یہ کہ آپ صاحب الہام ہیں۔ علاوہ ازیں آپ کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ آپ خدا کے محبوب ہیں۔ خدا آپ پر عاشق ہے اور ہر لمحہ آپ سے مکالمہ ومخاطبہ کرتا ہے اور آپ کو خلافت کے منصب پر اسی نے بٹھایا ہے۔ اگر آپ کے مندرجہ بالا تمام دعاوی درست ہیں تو میں یہ دریافت کرنے کی جسارت کروں گا کہ:
۱… کیا خدا کا محبوب ہونے کا مدعی لوگوں کو اس قسم کی گالیاں دے سکتا ہے۔ مثلاً خبیث، کمینہ صفت کتے، مسیلمہ کذاب، بکواسی، لومڑی وغیرہ۔
۲… کیا خدا کے محبوب ہونے کا دعویٰ کرنے والا زنا کر سکتا ہے؟
۳… کیاتاریخ اسلام سے ایک مثال بھی ایسی دی جاسکتی ہے کہ کسی خلیفہ نے اپنے مریدوں میں سے بعض کو محض اس لئے خارج کر دیا ہو کہ وہ اس خلیفہ پر تنقید کرتے تھے۔
۴… کیا آپ میرے ساتھ اس بات پر مباہلہ کرنے کو تیار ہیں کہ آپ نے کبھی اپنے بڑے صاحبزادے کو اپنا جانشین بنانے کی دل میں بھی آرزو نہیں کی اور موجودہ تحریک اپنے صاحبزادے مرزاناصر احمد کے لئے زمین ہموار کرنے کی غرض سے نہیں چلائی۔
۵… کیا آپ میرے ساتھ اس موضوع پر مباہلہ کرنے کو تیار ہیں کہ آپ زانی نہیں ہیں۔
۶… کیا آپ میرے ساتھ اس بات پر مباہلہ کریں گے کہ آپ نے لوگوں کے چندوں سے اپنے عزیز واقربا کو فائدہ نہیں پہنچایا اور نیز یہ کہ آپ چھ ہزار روپیہ سالانہ انجمن سے نہیں لے رہے۔
۷… کیا آپ میرے ساتھ اس موضوع پر مباہلہ کرنے کو تیار ہیں کہ آپ نے ربوہ میں ناجائز اسلحہ زیر زمین نہیں رکھا ہوا اور نہ ہی آپ کو اس کا علم ہے۔