تشریح
اس حدیث میں سرکار مدینہ کرم الاولین ولآخرینﷺ نے یہ بھی بتایا ہے کہ میری ہر قسم کی دعا اے علی تیرے حق میں قبول ہوجائے گی۔ مگر اے پیارے علی اگر باوجود سارے عالم کا سردار ہونے کے اور خدا کا برگزیدہ محبوب ہونے کے بھی تیرے لئے منصب نبوت کی دعا مانگوں تو میں سچ کہتا ہوں کہ میری یہ دعا ہرگز قبول نہ ہوگی۔ کیونکہ (قیل لی) میرے رب نے میرے لئے کہہ دیا ہے کہ اے میرے پیارے نبی محمد تیرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ اس لئے نبوۃ کے علاوہ بھی تیرے لئے محمدﷺ اپنے رب سے مانگے گا ضرور دیا جائے گا۔ (انشاء اﷲ تعالیٰ)
نوٹ… حضورﷺ فرماتے ہیں کہ فرمان الٰہی بھی یہی ہے کہ ’’لا نبی بعدی‘‘
اگر اب بھی نہ سمجھیں وہ تو پھر ان سے خدا سمجھے
نبوت کا کوئی حصہ باقی نہیں … انتیسویں حدیث
’’عن ابی ہریرۃؓ مرفوعاً انہ لیس یبقیٰ بعدی من النبوۃ الا الرؤیا الصالحۃ‘‘ (ابوداؤد، نسائی)
حضرت ابوہریرہؓ روایتاً بیان فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے فرمایا کہ بیشک میرے بعد نبوت کا کوئی حصہ باقی نہیں۔ مگر نیک خواب۔
تشریح
محمدﷺ نے فرمایا کہ نبوت کا کوئی حصہ باقی نہیں رہا۔ ہاں نیک بنو۔ اب جس کو اﷲ چاہے گا دکھادے گا۔ جو نبوت کا ۴۶/۱واں حصہ ہے۔ اس سے یہ ہرگز نہ خیال ہو کہ نبوت کا کچھ سلسلہ تو حدیث سے ثابت ہو ہی گیا۔ نہیں ہرگز نہیں جس طرح انسان کو لوٹیاں کرکے اور ۴۶/۱واں حصہ تقسیم کرکے پھراس کو انسان کہنے والا پاگل ہے۔ اسی طرح صرف نیک (فائدہ مند) خواب دیکھ کر نبی بن بیٹھنے والا بھی پاگل ہے۔ اور پاگل کو کامل انسان خیال کرنے والا بھی پاگل ہے۔ جس کا علاج پرہیز یا پھر عقلمند کو اﷲ تعالیٰ طاقت بخشے تو جوتا ہے۔
شان صدیقی اور وصیت آخری … تیسویں حدیث
’’عن عبداﷲ بن عباسؓ ان النبیﷺ کشف الستارۃ ورأسہ معصوب فی مرصنہ اللذی مات فیہ والناس صفوف خلف ابی بکرؓ فقال یا