جابر بن سمرہؓ سے روایت ہے کہا میں نے نبیﷺ سے سناہے کہ بے شک (میرے) اور قیامت کے درمیان جھوٹے بہت ہوں گے۔ (اے مسلمانو!) تم ان سے بچو۔
تشریح
ہم لکھ آئے ہیں دیکھئے حدیث نمبر۱؍میں رسول خداﷺ نے فرمایا: میں قصر نبوت کی آخری اینٹ ہوں اور تمام نبیوں کا سلسلہ مجھ ہی پر ختم کردیا گیا ہے اور حدیث نمبر۲میں بھی صاف ختم نبوت کو اپنی فضیلت کا باعث بیان فرمایا اور صاف اعلان فرمایا کہ ’’ارسلت الیٰ الخلق کافۃ وختم بی النبیون‘‘ یعنی میں تمام جن وبشر کا رسول بنا کر بھیجا گیا ہوں۔ اور مجھ پر ہی تمام انبیاء کی نبوت کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔ لہٰذا اب جو کوئی بھی نبوت کا ڈھونگ رچائے (وہ جھوٹا مداری، دھوکہ باز، دجال اور جعلساز ہے) اس لئے عرض کرتا ہوں کہ اے مسلمانو! ایسے لوگوں سے بچو اور خود عبرت حاصل کرو۔
آخری نبی کا آخری فرمان … چالیسویں حدیث
’’عن الحسن مرسلاً قال قال رسولﷺ انا رسول من ادرک حیاً ویولد بعدی‘‘ (کنز العمال ج۶؍ص۱۰۱)
حسن بصری (تابعی) سے مرسلا روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا کہ میں ہی اس شخص کا رسول ہوں جو اب زندہ ہے اور اس شخص کا بھی جو میرے بعد پیدا ہو۔
تشریح
اس حدیث کا مضمون تو روزروشن کی طرح واضح اور کھلا ہوا ہے۔ ہمارے آخری نبیﷺ نے اس رسالہ کی آخری حدیث میں کس خوبی سے بیان فرمایا ہے کہ میں ہی اپنی زندگی والے انسانوں اور جنوں کارسول ہوں اور میں ہی اپنے رخصت ہوجانے کے بعد پیدا ہونے والی نسلوں کا قیامت تک رسول ہوں۔ رسولﷺ کے بعد کسی کمینے بدبخت انسان کا نبی یا رسول ہونا مانتے ہیں، ان کا بخوبی رد فرمایا گیا ہے۔ اور صاف ثابت ہوگیا ہے۔ اب قیامت تک نبوت ورسالت کا دروازہ بند ہوچکا ہے اور ہمیشہ دین محمدی کا ہی ڈنکا بجتا رہے گا۔ اﷲ تعالیٰ ہمیں صرف محمدﷺ کی جماعت میں شامل کرکے خاتمہ بخیر فرمائے۔ آمین۔
خاتمہ
ناظرین کرام! آپ نے از اوّل تا آخر رسالہ ہذا میں حضورﷺ کے فرامین کے مطابق