اسم محمد اور ختم نبوت
’’عن نافعؓ قال قال رسول اﷲﷺ انا محمد وانا احمد وانا المقفّٰی والحاشر والماحی والخاتم والعاقب ‘‘ (رواہ الطبرانی صغیر ج۱ ص۵۸ واحمد وابن سعید) روایت ہے حضرت نافعؓ سے کہا کہ فرمایا رسول اﷲﷺ نے میں محمد ہوں اور میں احمد ہوں اور میں مقفّٰی ہوں اور میں میں حاشر ہوں اور میں خاتم اور عاقب ہوں۔
روایت کیا اس حدیث کو طبرانی اور احمد اور ابن سعید نے۔
تشریح
اس حدیث شریف میں آپ کے اسمائے گرامی سات بیان ہوئے ہیں۔جن سے پانچ نام ختم نبوت پر خاص دلالت کرتے ہیں۔ ملاحظہ فرمائیے۔
۱… انا المقفّٰی… میں سب سے آخر میں آنے والا ہوں جس سے معلوم ہوا کہ اب کوئی نبی نہ آسکے گا۔
۲… والحاشر… اور تمام مخلوق کا حشر میرے ہی دین کی موجودگی میں ہوگا۔ جس سے معلوم ہوا کہ اب کوئی نیا دین نہ ہوسکے گا۔
۳… والماحی… اور میں تمام جھوٹے مطل ومذاہب کو مٹا کر کفروشرک بدعت وگمراہی کو ملیا میٹ کرکے صرف پرچم محمدی لہرانے کے لئے نبی بنایا گیا ہوں۔ جس سے معلوم ہواکہ سرکار مدینہ کے سوا اورکوئی ماحی نہ ہوسکے گا۔
۴… والخاتم… اور میں ہی تمام انبیاء کے اپنے اپنے اوقات میں نبوت حاصل کرچلے جانے کے بعد آخری نبی بن کر آیا ہوں جس سے معلوم ہوا کہ اب کوئی اور نبی نہ آسکے گا۔
۵… والعاقب… اور میں سب کے پیچھے آنے والا نبی ہوں یعنی آپ کے پیچھے کوئی عاقب نہ ہوسکے گا۔
افسوس…
کہ دشمنان رسول کس قدر دلیر ہیں کہ ایسی صاف روشن دلیل کی موجودگی میں بھی کسی اور کو بھی نبی تسلیم کرتے ہیں۔ اور انجام آخرت سے غافل واندھے ہیں۔
خاتم المہاجرین وخاتم النّبیین … ساتویں حدیث
’’عن سہیل ابن الساعدیؓ قال استأذن العباس من النبیﷺ فی