رمضان کے روزے رکھنا اور زکوٰۃ صحیح طریقہ سے ادا کرنا کیونکہ یہ سب فرض ہیں۔ ان میں سے ایک کا تارک بھی کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ نہ میں اس کا نبی اور نہ وہ میری امت ہے۔ یہ ہے فرمان رسول، جو عرض کیا گیا۔
جو لوگ نیکی سمجھ کر اس برائی کے مرتکب ہوتے ہیں وہ بھی شرعاً کافر ومشرک ہیں۔ کیونکہ حدیث میں آچکا ہے ’’فاعبدوا ربکم‘‘ صرف اپنے رب کی عبادت کرو۔
آپ کے بعد کوئی نبی اور امت نہیں … بیسویں حدیث
’’عن ضحاک ابن نوفلؓ قال قال رسول اﷲﷺ علیہ وسلم لا نبی بعدی ولا امۃ بعد امتی‘‘ (رواہ البیہقی فی کتاب الرؤیا)
حضرت ضحاکؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ فرمایا حضرت رسول خداﷺ نے کہ نہیں ہوگا کوئی نبی میرے بعد اور کوئی امت میری امت کے بعد۔
آخری نبی کی آخری وصیت … اکیسویں حدیث
’’عن عبداﷲ بن عمر بن العاصؓ یقول خرج علینا رسول اﷲﷺ یوماً کالمودع فقال انا النبی الامی ثلاثاً ولا نبی بعدی‘‘ (احمد ابن کثیر ج۸، ص۹۱)
حضرت عبداﷲ بن عمرو بن عاصؓ سے روایت ہے کہ ایک دن جناب رسول خداﷺ ہمارے پاس اس طرح آئے کہ گویا آپﷺ ہم سے جدا ہونے والے ہیں۔ پس تین بار فرمایا کہ میں نبی امی ہوں اور نہیں ہے کوئی نبی میرے بعد
تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حضورﷺ کو اس ختم نبوت کے مسئلہ کا بہت ہی خیال تھا۔ جو ہر محفل وہرتقریر میں بار بار دہرایا جاتا تھا۔ یہاں بھی یہی بیان فرماتے ہیں کہ میرے پیچھے کسی وقت بھی کسی نبی کے آنے کا خیال اپنے دل میں ہرگز نہ پیدا ہونے دینا۔ میری ہی نبوت مانتے رہنا۔ میں امی ہوں مگر خدائے واحد نے مجھے تمام شرعی علوم سے خبردار کردیا ہے۔ میرے بعد آنے والے نبی جھوٹے ہوں گے جو نبوت کا دعویٰ کریں گے وہ کافر کہلاکر جہنم رسید ہوں گے۔
آپ دنیا کے آخری اور قیامت میں پہلے نبی ہیں … بائیسویں حدیث
’’عن عمروا بن قیسؓ ان رسول اﷲﷺ قال نحن الاخرون ونحن السابقون یوم القیامۃ‘‘ (کنز العمال ج۶،ص۲۳۰)