کے سب نبی اور رسول شامل کرکے قصر اور بنیان کے ساتھ تسلی دی ہے۔ پس بنیان مشبہ بہ ہوا اور جو اس بنیان میں ایک اینٹ کی کمی تھی۔ آپ نے پورا کردیا اور وہ قصر ومحل وبنیان کامل ومکمل ہوگیا۔ اب اس قصر نبوت میں کسی قسم کی نبوت کی اینٹ کی گنجائش باقی نہ رہی۔ کیونکہ رسول اﷲﷺ کے بعد ظلی، وبروزی، تشریعی، غیر تشریعی وغیرہ نبی تا قیامت کوئی نہیں آسکتے اور جو شخص دعویٰ نبوت کرے گا۔ اور وہ جھوٹا اور دغا باز فریبی کہلائے گا۔
ختم نبوت باعث فضیلت ہے … دوسری حدیث
’’عن ابی ہریرہؓ ان رسول اﷲﷺ قال فضلت علی الانبیاء بست اعطیت جوامع الکلم ونصرت بالرعب واحلت لی الغنائم وجعلت لی الارض مسجداً وطہوراً وارسلت الی الخلق کافۃ وختم بی النّبییون‘‘
حضرت ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ بے شک رسول خداﷺ نے فرمایا کہ مجھ کو تمام انبیاء پر چھ باتوں میں فضیلت دی گئی ہے۔ ایک تو جامع کلمات مجھ کو دئیے گئے ہیں، دوم مخالفین پر میرا رعب ہے اور تمام غنیمتیں میرے لئے حلال کی گئی ہیں، اور تمام زمین میرے لئے سجدہ گاہ قرار دی گئی ہے اور پاک کرنے والی اور بھیجا گیا ہے تمام خلقت کی طرف اور ختم کئے گئے ساتھ میرے تمام نبی۔ (رواہ مسلم، مشکوٰۃ ص۲۰۷، مطبوعہ مجیدی کانپور باب فضائل سید المرسلین غزنوی ص۲۲۹، مشکوٰۃ ص۵۱۲، قدیمی کتب خانہ الفصل الاوّل)
تشریح
اس حدیث مذکورہ بالا میں مندرجہ دو جملے قابل غور ہیں۔
۱…
ارسلت الیٰ الخلق کافۃ بھیجا گیامیں تمام مخلوق کی طرف
۲…
وختم بی النبییون اور ختم کردی گئیں مجھ پر تمام نبوتیں
ختم نبوت
ان ہردو جملوں سے نبی کریم علیہ التحیۃ والتسلیم نے ثابت کردیا کہ مجھ سے پہلے تمام انبیاء میں سے کوئی بھی نبی تمام دنیا کی طرف نبی ہوکر نہیں آیا۔ صرف مجھے اسی تمام دنیا کا نبی بنا کر مجھ پر تمام نبیوں کی نبوت کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔ اوریہی خاص وجہ ہے کہ مجھے تمام انبیاء پر فضیلت عنایت فرمائی گئی ہے۔ اگر آپﷺ کو تمام نبیوں کا ختم کرنے والا نہ مانا جائے تو آپﷺ کی فضیلت کا انکار لازم آتا ہے جو آپﷺ کی شان کے بالکل خلاف ہے اور کفرو بددیانتی ہے۔