آپ کے متعلق فرشتے کا بیان … چودھویں حدیث
’’عن یونس ابن جلیس قال قال رسول اﷲﷺ اتانی ملک بطشت من ذہب فشق بطنی فاخرج حشورۃ من جوفی فغسلہاثم ذرأعلیہ زروۃ ثم قال وانت محمد رسول اﷲ المقفّٰی والحاشر‘‘ (خصائص ج۱ص۶۵)
روایت ہے حضرت یونس بن جلیس سے کہا فرمایا رسول اﷲﷺ نے کہ آیا میرے پاس ایک فرشتہ ساتھ طباق کے جوسونے کا تھا پس چاک کیا اس نے میرے پیٹ کو، پس نکالا اس نے ایک لوتھڑا میرے پیٹ سے پس دھویا اس کو پھر اس پر کچھ چھڑک دیا پھر اس (فرشتہ) نے کہا اور تو محمد اور رسول ہے اﷲ کا پیچھے آنے والا اور حاشر۔
تشریح
اس حدیث کی تشریح کی خاص ضرورت معلوم نہیں ہوتی۔ کیونکہ الفاظ مذکورہ کی تشریح اوپر بار بار ہوچکی ہے۔ صرف قابل غور یہ چیز ہے کہ فرشتہ آیا اور آکر حضورﷺ کے شکم مبارک کو چاک کیا پھر خواہشات انسانی اور غم وغصہ کو نکال کر آب زمزم سے دھویا۔ اور نور توحید بھر کرسی دیا۔ جاتے وقت حکم خداوندی سنا کر پیارے محمدﷺ کو خوش کرنے کی خاطر تاج نبوت پہناتے ہوئے عرض کیا کہ آپ کا نام محمد ہے اور آپ رسول ہیں اﷲ تعالیٰ کے جس کے پیچھے کوئی رسول نہ ہوگا۔ حتیٰ کہ قیامت آجائے گی۔ اور دنیا کا حشر تیرے ہی قدموں پر ہوگا یہ تھا وہ بیان جو فرشتہ نہایت ادب سے کرگیا۔
آپ کو جہاد کے لئے بھیجا گیا ہے … پندرھویں حدیث
’’عن مجاہدؓ عن النبیﷺ قال انا محمد وانا احمد وانا رسول الرحمۃ وانا رسول الملحمۃ وانا المقفی والحاشر بعثت بالجہاد ولم بعث بالزراع‘‘ (خصائص ج۱ص۷۶)
روایت ہے حضرت مجاہدؓ سے وہ روایت کرتے ہیں حضرت محمدﷺ سے فرمایا کہ میں محمد ہوں اور احمد ہوں اور میں رسول الرحمت ہوں اور میں رسول ہوں جہاد کا اور میں ہی سب کے آخر آنے والا ہوں اور میں حاشر ہوں اور میں مرسل ہوں ساتھ جہاد کے اور نہیں بھیجا گیا ساتھ زراعت کے۔