اتریںگے۔ جب اپنا سر اٹھائیں گے تو بالوں سے موتیوں کی مانند نقرئی رنگ کے قطرے گریں گے۔ کوئی کافر ایسا نہ ہوگا کہ جسے ان کے سانس کی بھاپ لگے گی اور وہ ہلاک نہ ہو جائے گا۔ ان کی سانس منتہائے بسر تک پہنچے گی۔ اس کے بعد حضرت مسیح دجال کو تلاش کریں گے اور اسے باب لد۱؎ میں قتل کر دیں گے۔ (رواہ مسلم)
۵… حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول خداﷺ نے فرمایا مجھے اسی ذات پاک کی قسم کہ جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے۔ ابن مریم فج الروحاء سے (جو مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک جگہ سے۔ نووی) حج کا احرام باندھے ہوئے گزریں گے (یعنی شام سے آتے ہوئے۔ رواہ مسلم) لیکن راوی کو شک ہے اسے یاد نہیں رہا کہ حضرت ابوہریرہؓ نے حج کا احرام بتایا تھا یا عمرہ کا یا قران کریں گے۔ حاجاً اور معتمراً اویشنینہما!
(رواہ مسلم ج۱ ص۴۰۸، مسند احمد ج۲ ص۵۱۳، ابوبکر بن ابی شیبہ واخرج احمد وابن جریر وابن عساکر مثلہ عنہ)
۶… حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اکرمﷺ نے فرمایا کہ اس وقت تمہاری کیسی (خوشگوار) حالت ہوگی جب کہ ابن مریم تم میں نازل ہوں گے اور تمہارا امام تم ہی میں سے ہوگا۔ (رواہ البخاری ومسلم) ’’تمہارا امام‘‘ اس سے مراد مہدی علیہ السلام کی ذات گرامی ہے۔
۷… حضرت جابر انصاریؓ سے مروی ہے کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا کہ میری امت میں سے قیامت تک کوئی نہ کوئی جماعت حق پر قتال کرتی رہے گی۔ پھر عیسیٰ ابن مریم نازل ہوں گے۔ مسلمانوں کا حاکم ان سے کہے گا۔ آئیے ہمیں نماز پڑھائیے۔ حضرت مسیح فرمائیں گے: نہیں! تم ہی نماز پڑھاؤ کہ خدا نے اس امت کو بڑا شرف بخشا ہے۔ (رواہ مسلم)
۲۰… بایزید جالندھری
بایزید روشن مشرقی پنجاب میں بمقام جالندھر ۹۳۱ھ میں پیدا ہوا۔ نبوت کا مدعی تھا۔ اس کا قول تھا کہ جبریل امین میرے پاس رب العالمین کی طرف سے پیغام لاتے ہیں اور میں خالق کون ومکان کو اپنی ان دو آنکھوں سے دیکھتا ہوں اور بلاتوسط جبریل علیہ السلام بھی خداوند عالم سے بالمشافہ گفتگو کرتاہوں۔ لیکن یہ بایزید کی غلط فہمی تھی۔ وہ واقعی اپنی دو آنکھوں سے کسی نہایت حسین
۱؎ ’’خلد ایک جنکشن ہے۔ یہاں سے قدس کے لئے گاڑی بدل جاتی ہے۔ یہ وہ مقام لد ہے جس کی نسبت ہمارے مخالف الرائے مسلمان کہتے ہیں کہ مسیح، دجال کو باب لد پر قتل کرے گا۔‘‘ (الفضل قادیان مورخہ ۱۶؍ستمبر ۱۹۲۴ئ)