گا۔ (یعنی حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام رعب وجلال کے ساتھ فرمانروائی کریں گے) وہ انبیاء کی شریعت کو پورا کرے گا۔ وہ مشرق ومغرب کو فتح کرے گا۔ (وہ شرق وغرب کے تمام لوگوں کے دل مسخر کر کے انجام کار ایک ملت یعنی دین اسلام پر جمع کردیں گے) اور اپنے برگزیدہ لوگوں (مسلمانوں) کو عزت بخشے گا۔ وہ اپنے ساتھ ایک ایسا امن کا راج لائے گا کہ حیوان بھی انسانوں کے ساتھ دشمنی کرنا چھوڑ دیں گے۔ بھیڑیا اور برّہ ایک ہی چشمہ سے پانی پئیں گے اور خدا کی سب مخلق امن سے رہے گی۔ (دور بہائی مطبوعہ دہلی ص۲) ظاہر ہے کہ یہ سب علامتیں جو عبدالبہاء نے بیان کی ہیں بہاء اﷲ یا غلام احمد قادیانی یا کسی دوسرے خانہ ساز مسیح پر صادق نہیں آتیں۔ اس لئے یہ سب جھوٹے مسیح ہیں۔
بہاء اﷲ نے نصاریٰ کو اپنی مسیحیت کی دعوت دیتے ہوئے لکھا تھا۔ اے پیروان مسیح! کیا میرا نام (بہاء اﷲ) تمہارے نزدیک میری مسیحیت کے منافی ہے۔ تم کس بناء پر شک میں پڑے ہو۔ تم لوگ شب وروز اپنے قادر مطلق (یسوع مسیح) کو پکارا کرتے تھے۔ جب وہ ازلی آسمان سے کامل جلال کے ساتھ آگیا ہے تو تم اس کے ساتھ نہیں پھٹکتے اور بے اعتنائی کے عالم میں پڑے ہو۔ (بہائی سکرپچرز مطبوعہ نیویارک ص۱۲۴) لیکن عیسائی لوگ اس دعوت کا بے تکلف یہ جواب دے سکتے ہیں کہ ہم تو خود ذات بابرکات حضرت یسوع مسیح کی تشریف آوری کے منتظر ہیں۔ اس لئے ہمیں کسی نقلی اور جعلی مسیح کی ضرورت نہیں ہے۔
پانچ خانہ ساز مسیح موعود
اس کتاب کا مطالعہ کرنے والے حضرات پر یہ حقیقت واضح ہوچکی ہوگی کہ قادیان کے خود ساختہ مسیح موعود سے پہلے چار خانہ برانداز چمن (۱) حاجی محمد خراسانی۔ (۲)شیخ بھیک۔ (۳)ابراہیم بزلہ اور (۴)بہاء اﷲ خانہ ساز مسیحیت کی مسند تزویر پر بیٹھ کر خلق خدا کو ورطۂ ہلاکت میں ڈال چکے تھے اور یہ کہ غلام احمد قادیانی ان کا پانچواں ضلالت کوش ہمجولی تھا۔
خاتمہ
حکام کا فرض
اس کتاب کے مطالعہ سے قارئین کرام پر یہ حقیقت منکشف ہوچکی ہوگی کہ تقدس کے جھوٹے دعویداروں کا وجود اسلام اور پیروان ملت حنیفی کے حق میں کس درجہ زبون اور خطرناک