غلاظت کو برایٔ العین دیکھا اس کو من وعن قارئین کے سامنے پیش کردیا۔ انہوں نے اپنے مقبول عام ٹریکٹ میں خلیفہ کی رنگین اور سنگین زندگی کی عکاسی کی ہے۔ بقول شاعر خلیفہ سے کہا ہے ؎
اتنی نہ بڑھا پاکیٔ داماں کی حکایت
دامن کو ذرا دیکھ ذرا بند قبا دیکھ
جماعت کے ارباب نظر کو بھی خلیفہ کے دامن اور بندقیا کے امتحان کا جائزہ لینے کی دعوت دی ہے۔
احباب کرام اور دوستوں کے شدید مانگ کی وجہ سے بار سوم شائع کیا جارہا ہے۔ اس لئے میں امید کرتا ہوں کہ اس کی مزید اشاعت میں جو غیرمعمولی تاخیر واقع ہوگئی ہے اس کو نہ صرف نظر انداز فرمائیں گے بلکہ اس کی اشاعت خاص میں وقت کے تقاضہ اور اصلاحی پہلو کے پیش نظر وقتاً فوقتاً نمایاں تعاون سے مستفید فرماویں گے۔ نیاز مند: ایم۔ایم یتیم!
معذرت!
ہر اس شخص سے معذرت کے ساتھ جو مرزامحمود احمد کی موجوہ روش یعنی دشنام طرازی اور لعن طعن کو بعیداز اخلاق اور بے حیائی تصور کرتا ہے اور یہ پمفلٹ ہر اس شخص کے لئے ہدیہ تبریک ہے جو مرزامحمود احمد کے اس طریق کار کو جائز اور عین اخلاق تصور کرتا ہے۔ جو انہوں نے ایک عرصہ سے اختیار کر رکھا ہے اور جس کے تحت اب انہوں نے ماؤں اور بہنوں کی گالیاں بکنی شروع کر دی ہیں۔ راحت ملک!
حکومت سے التماس
لاہور کے تقریباً تمام مؤقر روزناموں نے حکومت پاکستان کی توجہ جماعت احمدیہ کے اندرونی خلفشار کی طرف مبذول کرائی تھی اور لکھا تھا کہ مرزامحمود احمد نے شریف لوگوں کی پگڑیاں اچھالنے کی جو مہم شروع کر رکھی ہے اسے بند کیا جائے۔ لیکن اس کے باوجود نہ ہی ارباب متعلقہ