نے بھی اس ملعون کی دیکھا دیکھی جھوٹی نبوت کے دعوے کئے۔ ان میں ایک خواجہ محمد اسماعیل تھا۔ جو پہلے قادیان میں تھا۔ پھر لندن چلا گیا۔ یہ خود کو النبی خواجہ محمد اسماعیل (المسیح الموعود) کہتا تھا۔ اس ملعون نے اپنی جماعت کا نام ’’السابقون‘‘ رکھا اور منڈی بہاء الدین میں دفتر بھی کھولا۔ اس رسالہ میں یہ مرزاقادیانی کو مہدی اور خود کو مسیح موعود ونبی قرار دیتا ہے۔ ویت نام کی جنگ، چرچل کو موت کو اپنی پیش گوئیاں قرار دیتا ہے۔ اس نے چناب نگر (ربوہ) کے قاضی نذیر قادیانی دجال کے جواب میں یہ رسالہ لکھا۔ پڑھیں کہ ایک ملعون قادیانی کا ملعون مرید لندنی، اس کے دوسرے مرید قاضی ربوہ کو کاٹنے کے لئے دانت تیز کئے ہوئے ہے۔ ہماری طرف سے تینوں (مرزاقادیانی، اسماعیل لندنی، نذیر قاضی) کی تثلیث باطل پر لعنت۔ اس لئے ملعون کے رسالہ کو شائع کیا کہ ان حالات سے قارئین باخبر ہو سکیں کہ مرزاملعون کے دعویٰ نبوت کے بعد کیا کیا لعنتیں لے کر ملعون دنیا میں آئے۔
۱۳… خلیفہ ربوہ کے دو مذہب، عدالت سے باہر اور عدالت کے اندر: محمد صالح نور۔ مرزامحمود کے زمانہ میں اس کے گھناؤنے اور کمینے کردار کے باعث کچھ لوگ مرزا محمود سے متنفر ہوگئے۔ انہوں نے ایک جماعت بھی ’’احمدیہ حقیقت پسند پارٹی‘‘ بنائی۔ یہ قادیانی تھے۔ لیکن قادیانی خلیفہ کے مخالف تھے۔ اسی پارٹی کے ایڈیشنل سیکرٹری محمد صالح نور تھے جنہوں نے یہ رسالہ لکھا۔ اس میں مرزامحمود کے اختلافات قلمبند کئے۔
۱۴… خلیفہ ربوہ کی مالی بے اعتدالیاں: سبط نور، حقیقت پسند پارٹی۔ مرزاقادیانی کا ولی عہد مرزامحمود، عیار بن عیار۔ مکار بن مکار تھا۔ لوگوں کو ٹھگنا اسے مرزاقادیانی سے وراثت میں ملا تھا۔ وہ پرلے درجے کا بدکار، وبددیانت تھا۔ اس کی بددیانتی پر دشمن تو دشمن خود قادیانی افراد بھی چلاّ اٹھے۔ ایک قادیانی کا اپنے خلیفہ کی مالی بددیانتیوں کی داستان الم۔ جسے صنم نے بھی سنا تو بت خانے میں پکار اٹھا۔ ہری، ہری۔ اس کی تفصیلات کا نام یہ رسالہ ہے۔
۱۵… مرزاغلام احمد کی تحریر میں مرزامحمود کی تصویر: مرکزی حقیقت پسند پارٹی۔ مرزاقادیانی کی کتابوں کی رو سے اس کے بیٹے کو پرکھنے کے لئے یہ کتابچہ خود قادیانیوں نے تحریر کر کے مرزامحمود کی بولتی بند کر دی اور اس کے منہ میں وہ… رکھ دیا۔
۱۶… ربوی راج کے محمودی منصوبے: مرکزی حقیقت پسند پارٹی۔ مرزامحمود کے یکے