ایک دوسری جگہ حضورﷺ نے حضرت عمرؓ کو اپنی آنکھ قرار دیا۔ چنانچہ عبداﷲ بن حنضلہ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے ایک مرتبہ حضرت ابوبکرؓ وحضرت عمرؓ کو دیکھ کر فرمایا کہ یہ دونوں میرے کان اور آنکھ ہیں۔ (حدیث ترمذی ص۲۰۸، باب مناقب ابی بکر صدیقؓ)
اے کاش نبی کریمﷺ کو اس وقت شاطر سیاست کا بھی پتہ چل جاتا اور وہ حضرت ابوبکرؓ اور حضرت عمرؓ کے ساتھ ان کا نام بھی لے دیتے اور دجال والی پیش گوئی نہ کرتے۔ جس میں حضورﷺ نے فرمایا تھا کہ دجال کی دائیں آنکھ کمزور ہوگی۔ معلوم ہوتا ہے کہ سرورکائناتﷺ نے جب حضرت عمرؓ کو اپنی آنکھ قرار دیا تھا تو اس وقت شاطر سیاست کا وجود ذہن میں نہیں آیا۔ بلکہ جب دجال کا ذکر آیا تو اﷲتعالیٰ نے فوراً شاطر سیاست کی صورت سامنے کر دی۔ کیونکہ شاطر سیاست خود کہا کرتے ہیں کہ میرے دائیں آنکھ کمزور ہے۔ پھر عقبہ بن عامر سے مروی ہے کہ: ’’آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو حضرت عمرؓ بن خطاب ہی ہوتے۔‘‘
(حدیث ترمذی ص۲۰۹، باب مناق ب عمر بن خطابؓ)
اگر شاطر سیاست کا درجہ حضرت عمرؓ کے برابر ہے تو سرور کائناتﷺ شاطر سیاست کو بھول ہی گئے۔ ورنہ انہیں تو کہنا چاہئے تھا کہ اگر میرے بعد کوئی نبی ہوسکتا ہے تو وہ حضرت عمرؓ یا مرزابشیرالدین محمود احمد یا ان کے والد مرزاغلام احمد ہوں گے۔ لیکن افسوس کہ وہ ان ہر دو کا نام بھول ہی گئے اور اﷲتعالیٰ کو بھی اس وقت یاد نہیں رہا کہ حضرت عمرؓ کا مثیل بھی ایک زمانے میں پیدا ہونے والا ہے۔ ورنہ اگر اﷲتعالیٰ کو اس کا علم ہوتا تو وہ ضرور آنحضرتﷺ کے کان میں شاطر سیاست کا نام پھونک دیتا اور پھر اگر شاطر سیاست اس زمانہ میں ہوتے تو کسی نہ کسی طریق سے کوئی چکر چلا کر ہی آنحضرتﷺ سے اپنا نام بھی کہلوا لیتے۔ لیکن برا ہو قسمت کا کہ پیدا بھی ہوئے تو اس زمانے میں کہ جس میں دجال کا آنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔
پھر (ابن ماجہ ص۱۱، باب فضل عمرؓ) اور حاکم نے ابوذرؓ سے روایت کی ہے کہ: ’’میں نے سرور کائناتﷺ سے سنا ہے کہ اﷲ جل شانہ نے حضرت عمرؓ کی زبان اور دل پر حق رکھ دیا ہے۔‘‘ کہ وہ حق ہی بولیں۔ اس حدیث میں سرور کائناتﷺ نے حضرت عمرؓ کوحق گو کہا ہے۔ لیکن شاطر سیاست میں ایک کمی یہ بھی ہے کہ انہوں نے کبھی بھی سچ نہیں بولا۔ بلکہ فن دروغ گوئی میں اپنا جواب نہیں رکھتے۔ اس طرح ایک دوسری حدیث میں سرور کائناتﷺ نے حضرت عمرؓ کے علم کو ساری دنیا کے علم پر فضیلت دی ہے۔ لیکن شاطر سیاست کہتے ہیں کہ ان جیسا عالم پیدا ہی نہیںہوا۔