انقلاب کی توقع ہی نہیں کی جاسکتی۔ جس کا خود شطر سیاست نے بھی اقرار کیا ہے۔ اس سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پھر میاں صاحب نے سارے ہنگامے کو اﷲ رکھا کے نام کیوں منسوب کیا تو اس کے جواب میں میاں صاحب کادوسرا قدم ملاحظہ ہو۔
جب الفضل میں اﷲ رکھا سے متعلق شور بپا کر دیا گیا اور احباب جماعت کو ہوشیار رہنے کی تلقین ہوچکی تھی تو پھر چوہدری غلام رسول ایم۔اے سٹوڈنٹ کا نام لیا اور اس کے ساتھ گجرات کے ایک مخلص احمدی خاندان کے تین نوجوانوں کا ذکر شروع کردیا۔ (یاد رہے یہ وہی لوگ تھے جنہوں نے ۱۹۴۸ء میں مجلس خدام الاحمدیہ کی صدارت کے انتخاب کے وقت انتخابی قواعد میں دھاندلی کے خلاف آواز بلند کی تھی اور ان کی ایک فہرست مرتب کر لی گئی تھی) اور پھر آہستہ آہستہ اس فہرست میں سے ہر شخص کا نام لے کر سب کو منافق قرار دے دیا اور ان پر الزام یہ عائد کیا کہ انہوں نے اﷲ رکھا کو روپے دے کر میرے (یعنی میاں محمود احمد صاحب) قتل کے لئے کوہ مری بھیجا تھا۔ (لعنت اﷲ علیٰ الکاذبین)
چنانچہ لکھا کہ: ’’گجرات کے امیر جماعت احمدیہ عبدالرحمان خادم کو یقینا اس کا علم ہونا چاہئے تھا۔ کیونکہ اس شخص کو کوہاٹ کرایہ دے کر بھجوانے والوں میں دوان کے اپنے بھائی شامل تھے اور تیسرا ان کا بہنوئی راجہ علی محمد صاحب کا لڑکا تھا۔‘‘ (الفضل مورخہ ۲۹؍جولائی ۱۹۵۶ئ)
چونکہ شاطر سیاست کے اس الزام کی حقیقت میں (یعنی مصنف) خود بھی جانتا ہوں اس لئے ضروری معلوم ہوتا ہے کہ اس کے متعلق وضاحت کر دی جائے۔ جہاں تک میاں صاحب کے اس الزام کا تعلق ہے۔ یہ الزام اتنا غلط، اتنا بیہودہ اور اتنا خلاف واقعہ ہے کہ تھوڑی سی انسانیت، انصاف اور خوف خدا رکھنے والا شخص ایسی کذب بیانی نہیں کر سکتا۔ میرے چار بھائی ہیں۔ سب سے بڑا بقول میاں صاحب ان کا مخلص مرید ہے۔ باقی تین بھائیوں میں سے دو پر یہ الزام عائد کیاگیاہے کہ انہوں نے اﷲ رکھا کو روپیہ دے کر کوہاٹ بھیجا۔ اب میاں صاحب نے یہاں نام نہیں لئے اس لئے علیحدہ تینوں سے متعلق وضاحت کر دینا ضروری ہے اور اسی سے میاں صاحب کی صداقت کی قلعی کھل جائے گی۔ میں اپنے بھائیوں میں سے سب سے چھوٹا ہوں۔ ربوہ میں ۱۹۴۸ء کے انتخابات میں گجرات کے جس نوجوان نے اٹھ کر سوال کیا تھا وہ میں ہی تھا۔ اس انتخاب میں میاں صاحب کی دھاندلی سے متنفر دل، مزید متنفر ہوا اور پھر اس کے بعد اس جماعت سے مکمل علیحدگی اختیار کر لی اور پورے آٹھ سال سے اس جماعت میں نہ چندہ دیا اور نہ ہی ان کی کسی کارروائی میں حصہ لیا۔ بلکہ مکمل طور پر چپ سادھ لی۔ لیکن میاں صاحب نے جب آٹھ سال