اگر تو نمائندوں کو مجالس کی ہدایت کے بدلنے کا حق ہو تو پھر اس انتخاب کا کوئی مقصد بنتا ہے۔ لیکن اگر نمائندے اپنی مجالس کی ہدایات کو بدلنے کے مجاز نہیں اور انہوں نے بھی اسی نمائندے کے حق میں ووٹ دینا ہے۔ جس کے متعلق مجالس نے ہدایات دی ہیں تو پھر مجالس کی ہدایات کا نتیجہ تو اخبار میں شائع ہوچکا ہے۔ کیا یہ بہتر نہ تھا کہ جو اطلاع بذریعہ خطوط پہنچ گئی تھی اور جو اخبار میں شائع بھی ہوچکی ہے اسی پر انتخاب کے نتیجہ کا اعلان کر دیا جاتا۔ لیکن یہ کیا دھاندلی ہے کہ مجالس کی ہدایات کے مطابق آپ نتیجہ اخبار میں شائع کر چکے ہیں اور اب ہم سے یہ مطالبہ ہے کہ تم آؤ اور وہی فیصلہ کر جاؤ جو مشتہر ہوچکا ہے۔ گجرات کے اس نوجوان کا یہ کہنا تھا کہ مختلف اطراف سے اعتراضات کی بوچھاڑ ہوئی اور چند خوشامدیوں اور وظیفہ خوار نوجوانوں کے سوا سب نے گجرات کے اس نوجوان کی حمایت کی۔ اب صدر کے لئے بڑی مشکل تھی۔ چنانچہ صاحبزادہ مرزاناصر احمد پھر اٹھے اور کہا کہ اس کا فیصلہ حضور یعنی میاں شاطر سیاست کریں گے۔ چنانچہ ایک شخص کو میاں صاحب کے پاس بھیجا گیا جو تقریباً نصف گھنٹہ کے بعد واپس آیا اور ایک کاغذ دیا جس پر لکھا تھا کہ نمائندوں کو اپنی مجالس کی ہدایات بدلنے کا حق حاصل نہیں ہے۔ چنانچہ انتخاب ہوا اور صاحبزادہ مرزا ناصر احمد قلیل اکثریت سے کامیاب ہوگئے۔ اس انتخاب میں جن لوگوں نے حق بات کہی تھی اور اٹھ کر تقریریں کی تھیں۔ ان کی ایک فہرست بنائی گئی اور انہیں بلیک لسٹ یعنی منافقین کی فہرست کا نام دیا گیا۔
انتخاب کو ابھی چند ماہ ہی گذرے تھے کہ شاطر سیاست نے ایک خطبہ پڑھا اور کہا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ مجلس خدام الاحمدیہ کا صدر میں خود ہوں گا اور اس کا انتخاب نہیں ہوا کرے گا۔ لہٰذا کام کو چلانے اور اپنی مدد کی غرض سے صاحبزادہ مرزاناصراحمدکونائب صدر نامزد کرتا ہوں۔ اس اعلان پر بہت سے لوگ چکرا گئے۔ لیکن بہت تھوڑے تھے جنہیں اس بات کی سمجھ آئی کہ شاطر سیاست نے نوجوانوں کی اس مجلس کی صدارت کے فرائض حسب ذیل امور کی بناء پر خود سرانجام دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
۱… انہوں نے دیکھ لیا تھا کہ مجلس میں ان کے صاحبزادے کی مخالفت شروع ہوچکی ہے۔
۲… وہ خوب سمجھتے تھے کہ اگر بروقت قدم نہ اٹھایا گیا تو ان کا صاحبزادہ آئندہ سال کے انتخاب میں ناکام ہو جائے گا اور اس طرح اس کی بنی بنائی ساکھ ختم ہوجائے گی۔
۳… انہیں معلوم تھا کہ ان کا صاحبزادہ ایک بار بھی انتخاب میں شکست کھا گیا تو آئندہ جانشینی کے لئے اس کے تمام مواقع ختم ہو جائیں گے۔