الاحمدیہ قائم کی گئی۔ اس کا باقاعدہ ایک پرچم بنایا گیا۔ اس کے متعلق خلیفہ فرماتے ہیں: ’’خدام الاحمدیہ میں داخل ہونا اور اس کے مقررہ قواعد کے ماتحت کام کرنا ایک اسلامی فوج تیارکرنا ہے۔‘‘
(الفضل مورخہ ۷؍اپریل ۱۹۳۹ئ)
یہ تنظیم مع پرچم اب بھی موجود ہے۔ پھر خلیفہ فرماتے ہیں: ’’میں نے ان ہی مقاصد کے لئے جو خدام الاحمدیہ کے ہیں نیشنل لیگ کو تیار کرنے کی اجازت دی تھی۔ پھر جس قدر احمدی برادران کسی فوج میں ملازم ہیں۔ خواہ وہ کسی حیثیت میں ہوں ان کی فہرستیں تیار کروائی جائیں۔‘‘
(الفضل مورخہ ۱۰؍اپریل ۱۹۳۸ئ)
اسی طرح جماعت کو یہ حکم دیا کہ: ’’جو احباب بندوق کا لائسنس حاصل کر سکتے ہیں وہ لائسنس حاصل کریں اور جہاں تلوار رکھنے کی اجازت ہے وہ تلوار رکھیں۔‘‘ (الفضل مورخہ ۲۲؍جولائی ۱۹۳۰ئ)
امن پسندانہ اشاعت اسلام کی دعویدار جماعت کی قادیان میں احمدیہ کور ایک خالص فوجی تنظیم تھی۔ برعظیم کا ہر احمدی باشندہ عمر ۱۵سال سے ۴۰سال تک اس کا جبری ممبر بنایا گیا۔ ٹیریٹوریل فورس میں انگریزی حکومت کی طرف سے فوجی تربیت سکھلائے۔ پھر ۱۵/۸ پنجاب رجمنٹ میں احمدیہ کمپنیوں کا ہونا اور تمام احمدی جوانوں کو فوج میں بھرتی ہو جانے کا حکم کن مقاصد کے لئے تھا؟ سندھ میں خر تحریک احمدیہ کمپنیوں کے فوجیوں کے گولہ بارود سے ہی کیوں کچل دی گئی۔ تقسیم ملک کے بعد سیالکوٹ، جموں، سرحد پر ان ہی احمدیہ کمپنیوںکے ریلیز شدہ سپاہی منظم طور پر کیوں پہنچ گئے اور ان کو دھڑا دھڑ اسلحہ کہاں سے ملتا رہا؟ فرقان فورس احمدیوں کی فوج کشمیر میں کیوں کھڑی کی گئی اور خلیفہ نے اپنی جماعت کی فوجی تنظیم اور محاذ جنگ کا خود ملاحظہ کیونکر کیا؟
اس فوج کو استعمال کرنے کے لئے خلیفہ فرماتے ہیں: ’’انڈین یونین کا مقابلہ کوئی آسان بات نہیں۔ مگر انڈین یونین چاہے صلح سے ہمارا مرکز ہمیں دے، چاہے جنگ سے دے۔ ہم نے وہ مقام لینا ہے اور ضرور لینا ہے۔ اگر جنگ کے ساتھ ہمارے مرکز کی واپسی مقدر ہے۔ تب بھی ضروری ہے کہ آج ہی سے ہر احمدی اپنی جان قربان کرنے کے لئے تیار رہے۔‘‘
(الفضل مورخہ ۳۰؍اپریل ۱۹۴۸ئ)
اب اس اقتباس کو ملاحظہ فرمائیے کہ کس طرح خلیفہ ربوہ انڈین یونین جو ایک بہت بڑی حکومت ہے اس کے ساتھ جنگ کرنے کے لئے کس طرح تیار ہو رہے ہیں۔ نیز کسی حکومت کے بنیادی عناصر سے اس کے Base مرکز اور دارالخلافہ کا مسئلہ بھی ہے اور خلیفہ نے ۱۳؍اگست ۱۹۴۸ء کو جب کہ پاکستان قائم ہوئے ابھی سال بھی نہیں گزرا تھا اپنے عزائم حشر پیما پر