پہلے نہیں اور ہمارا دعویٰ بھی نہ تھا حالانکہ مرزا قادیانی نے اپنی ماموریت کا دعویٰ ۱۸۸۲ء میں کردیا تھاا ورجب دعویٰ نہ تھاتو تکذیب کس بات کی ہوئی جس کے باعث طاعون پیدا ہوئی (ملاحظہ کیجئے انہترواں نشان جو کہ اوپر لکھ دیا گیا ہے۔) لہٰذا مرزا قادیانی کا قول غلط ثابت ہوا۔ یہی مزعومہ الہام مرزا قادیانی نے ایک غلطی کا ازالہ ۱۹۰۱ء میں لکھا ہے اور اس کی دوسری قرأت دنیا میں ایک نبی آیا بھی لکھی ہے اور تذکرہ میں ایک نوٹ بھی درج کیا گیا ہے۔
ج… ’’دنیا میں ایک نبی آیا مگر دنیا نے اسے قبول نہ کیا۔ ایک قرأت اس الہام میں یہ بھی ہے کہ دنیا میں ایک نذیر آیا اور یہی قرأت براہین میں درج ہے اور فتنہ سے بچنے کے لئے یہ دوسری قرأت درج نہیں کی گئی۔‘‘ (مکتوب مورخہ ۷؍اگست ۱۸۹۹ئ، مکتوبات احمد جدید ج۲ ص۲۴۸)
(ماخذ مجموعہ الہامات کشوف ورؤیا الناشرلمیٹڈ ربوہ ایڈیشن سوم ۱۹۶۹ئ)
قارئین کرام! ملاحظہ فرمائیے کہ ’’دنیا میں ایک نبی آیا‘‘ کا مزعومہ الہام مرزا قادیانی کو ۱۸۸۴ء میں ہوا لیکن انہوں نے اس کا اظہار ۱۹۰۱ء میں کیا یعنی سترہ برس تک اس کو عوام سے محض فتنے کی ڈر سے چھپائے ر کھا اور جب دیکھا کہ اپنی نبوت جمانے کے لئے زمین ہموارہوگئی ہے توا س کا اظہار ’’ایک غلطی کا ازالہ‘‘ کردیا۔ یہی ایک سچے مامور من اﷲ کا شیوہ ہوتا ہے۔ قرآن پاک کی رو سے تمام انبیاء علیہم السلام اور رسولوں نے ماموریت کے بعد ہی بلاخوف وخطر اعلان کردیا تھا۔ خیر یہ تو ایک جملہ معترضہ تھا۔ اب اصل مضمون کی طرف رجوع کیا جاتا ہے۔‘‘ یہی مزعومہ الہام (حقیقت الوحی ص۵، خزائن ج۲۲ ص۸۸) پر درج کیاگیا ہے۔ لیکن کسی جگہ بھی زور آور حملوں سے مراد طاعون بیان نہیں کیاگیا ہے۔ اور مرزا قادیانی نے طاعون پھیلنے کے بعد ہی اس سے طاعون مراد لیا ہے۔ پیشینگوئی کیسے ہوئی پھر یہ کہ حمامتہ البشریٰ میں مرزا قادیانی نے خود طاعون کی دعا مانگی تھی۔ اور براہین احمدیہ میں لکھا ’’بباعث تکذیب طاعون پیدا ہونے کے لئے خدا تعالیٰ نے خبر دی تھی‘‘ اور یہ کہ دعا کے قبول ہونے میں بقول ان کے پچیس برس لگ گئے۔ یہ تمام امور غور طلب ہیں۔
’’جو کتاب (سرالخلافہ جولائی ۱۸۹۴ء ص۶۲، خزائن ج۸ ص۳۹۱) ’’میں میں نے لکھا ہے کہ مخالفوں پر طاعون پڑنے کے لئے میں نے دعا کی تھی۔ یعنی ایسے مخالف جن کی قسمت میں ہدایت نہیں سو اس دعا کے کئی سال بعدا س ملک میں طاعون کا غلبہ ہوا اور بعض سخت مخالف اس دنیا سے گزر گئے اور وہ یہ دعا تھی۔ اے میرے خدا جو شخص نیک راہ اور نیک کام کا دشمن ہے اور فساد کراتا ہے۔ اس کو پکڑ اور اس پر طاعون کا عذاب نازل کر اور اس کو ہلاک کردے۔ اور میری بے قراریاں