باوجودیکہ مباحثہ میں باب کا بری طرح ناطقہ بند ہوا اور وہ کسی بات کا جواب نہ دے سکا۔ تاہم منوچہر حاکم اصفہان کی خوش اعتقادی میں کچھ بھی فرق نہ آیا۔ چونکہ وہ علانیہ باب کی تائید نہیں کر سکتا تھا اور رعیت کا جوش مبرم بڑھ رہا تھا۔ منوچہر نے غضب آلود عوام کی تسکین خاطر کے لئے ظاہر تو یہ حکم دیا کہ باب کو تہران بھیج دیا جائے گا۔ لیکن درپردہ اپنی خلوت خاص میں اس کو جگہ دی اور اسے کہہ دیا کہ آپ کو میرے مال واسباب میں ہر طرح سے تصرف کرنے کا حق ہے۔ لیکن چار مہینہ کے بعد منوچہر مر گیا۔ مرنے سے پہلے اس نے اپنی ساری جائیداد باب کے نام ہبہ کر دی تھی۔ منوچہر کی ہلاکت کے بعد اس کا بھتیجا مرزا گرگین خان حاکم اصفہان مقرر ہوا۔ گرگین خان نے منوچہر کے گھر میں باب کی موجودگی اور منوچہر کے اپنی ساری جائیداد باب کے نام ہبہ کر جانے کی کیفیت مرزا آقاسی وزیراعظم کو تہران لکھ بھیجی۔ وزیراعظم نے جواب دیا کہ باب کو منوچہر کی جائیداد کا ایک حبّہ بھی نہ دیں اور اس کو بہ تبدیل ہیئت ماہکول بھیج دیا جائے۔ باب ماہکول میں پہاڑ کے اوپر ایک قلعہ میں رکھا گیا۔ کچھ مدت کے بعد قلعہ چہریق میں پہنچا دیا گیا۔ اس وقت حالت یہ تھی کہ علماء کے فتوؤں اور ہر قسم کے تشدد کے باوجود بابی فرقہ غیرمعمولی ترقی کر رہا تھا۔ کیونکہ حق کے مقابلہ میں باطل بھی برابر نشوونما پاتا اور برگ وبار لاتا ہے۔
علمائے آذربائیجان نے بادشاہ اور دوسرے عمائد سلطنت کو تہران لکھ بھیجا کہ باب اور بابیوں پر غیرمعمولی تشدد کا سلسلہ شروع کیا جائے۔ لیکن انہوں نے مناسب خیال کیا کہ اسے علماء کے مقابلہ میں لاجواب کیا جائے۔ چنانچہ شاہ ایران نے اپنے ولی عہد ناصر الدین کوجو آذربائیجان کا گورنر تھا لکھ بھیجا کہ باب قلعہ چہریق سے بلوا کر علماء سے مناظرہ کرایا جائے۔ باب تبریز لایا گیا۔ دوسرے دن علمائے تبریز سے مناظرہ ہوا۔
جب علماء سے گفتگو ہوئی تو یہ امر پایہ ثبوت کو پہنچا کہ وہ عربی کی صرف ونحو تک نہیں جانتا۔ ولی عہد ناصرالدین نے باب سے کہا کہ اس جہالت وکوری کے باوجود تم صاحب الامر مہدی علیہ السلام بنے پھرتے ہو۔ میں تمہارے قتل کا حکم تو نہیں دیتا۔ البتہ یہ ثابت کرنے کے لئے کہ تم صاحب الامر ہونے کے دعوے میں جھوٹے ہو۔ تنبیہ وتادیب ضروری ہے۔ یہ کہہ کر پیادوں کو اشارہ کیا۔ معاً مار پڑنے لگی۔ باب جان بچانے کے لئے چلاّ اٹھا۔ توبہ کردم، توبہ کردم۔ جب اچھی طرح سے مرمت ہوچکی تو اس کو دوبارہ قلعہ چہریق میں بھیج دیا گیا۔