معلوم نہیں کہ میاں بزلہ اس کے بعد تائب ہوکر سنبھل گیا یا قادیانی مرزے کی طرح برابر اپنی عفونت فشاں مسیحیت سے فضائے عالم کو مکدر کرتا رہا۔
موقع کی رعایت سے یہاں سچے مسیح موعود علیہ السلام کی تشریف آوری سے متعلق حضرت سرورانامﷺ کے چند ارشادات گرامی سپرد قرطاس کئے جاتے ہیں تاکہ پڑھنے والوں کو بسہولت معلوم ہو سکے کہ ان مدعیان مسیحیت کے دعوؤں میں صداقت کاکہاں تک کوئی شائبہ تھا۔
احادیث نزول مسیح بن مریم علیہ السلام
۱… ’’عن ابی ہریرۃؓ قال قال رسول اﷲﷺ لیہلک اﷲ فی زمان المسیح ابن مریم الملل کلہا الا الاسلام (رواہ احمد ج۲ ص۴۳۷، وابوداؤد ج۲ ص۱۳۵، قال ابن حجر فی الفتح حدیث صحیح)‘‘ {حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول خداﷺ نے فرمایا کہ حق تعالیٰ مسیح ابن مریم علیہ السلام کے زمانے میں اسلام کے سوا تمام ملتوں کو معدوم کر دے گا۔ اس حدیث کو امام احمد اور ابوداؤد نے روایت کیا اور علامہ حضرت ابن حجر عسقلانیؒ نے فتح الباری میں لکھا ہے کہ یہ حدیث صحیح ہے۔}
۲… حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا مجھے اسی ذات برتر کی قسم کہ جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے۔ ابن مریم حاکم عادل ہوکر تم میں اتریں گے۔ پھر صلیب کو توڑدیں گے اور خنزیر کو ہلاک یعنے معدوم کر دیں گے اور جزیہ کو اٹھادیں گے اور مال کی بڑی کثرت ہوگی۔ یہاں تک کہ کوئی اس کو قبول نہ کرے گا۔ لوگوں کو عبادت اور توجہ الیٰ اﷲ سے اس قدر شغف ہوگا کہ لوگوں کو ایک ایک سجدہ دنیا اور جو کچھ دنیا میں ہے اس سے زیادہ محبوب ہوگا۔
(رواہ البخاری ج۱ ص۴۹۰، مسلم ج۱ ص۸۷ وابوداؤد والترمذی)
۳… حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا۔ خدا کی قسم! ابن مریم حاکم عادل کی حیثیت سے تم میں نازل ہوں گے۔ پس صلیب کو توڑ دیں گے۔ خنزیر کو ہلاک کر ڈالیں گے اور جزیہ کو برطرف کر دیں گے۔ جوان اونٹنیاں چھوٹی پھریں گی۔ ان پر کوئی سواری نہ کرے گا۔ لوگوں کے دلوں سے کینہ اور حسد وبغض جاتا رہے گا۔ لوگوں کو مال وزر کی طرف بلائیں گے۔لیکن کوئی قبول نہ کرے گا۔ (رواہ مسلم)
۴… نواس بن سمعانؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا کہ دجال ان اشغال واعمال میں مصروف ہوگا کہ خدائے برتر ناگہاں مسیح ابن مریم کو مبعوث فرمائے گا۔ وہ سفید مینار کے پاس جو دمشق کے مشرق میں واقع ہے اپنے دونوں ہاتھ دوفرشتوں کے پروں پر رکھے ہوئے