۴… بولا (حضرت نوح) اگر تو نہ بخشے مجھ کو اور رحم نہ کرے تو میں ہوں نقصان والوں میں ۔
(ہود آیت ۴۷)
۵… بولا (حضرت موسیٰ) اے میرے رب میں نے برا کیا اپنی جان کا، سوبخش مجھ کو۔ پھر اس کو بخش دیا بے شک وہی ہے بخشنے والا مہربان۔ (القصص آیت ۱۶)
۶… ہم نے فیصلہ کردیا تیرے واسطے صریح فیصلہ (مراد آنحضرتﷺ) کہ معاف کرے تجھ کو اﷲ جو آگے ہو چکے تیرے گناہ اور جو پیچھے رہے۔ قرآنی آیات سے گزر کر احادیث ملاحظہ فرمائیے جو زیربحث کی بالکل تصدیق کرتی ہیں۔
۱… حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا، موسیٰ علیہ السلام نے کہا تم وہی آدم ہو جن کو اﷲ تعالیٰ نے اپنے ہاتھ سے بنایا اور اپنی روح تم میں پھونکی اور تم کو سجدہ کرایا فرشتوں سے۔ تم کو اپنی جنت میں رہنے کو دی پھر تم نے اپنی خطا کی وجہ سے لوگوں کو زمین پر اتارا۔ حضرت آدم علیہ السلام نے کہا تم نے تورات میں نہیں پڑھا کہ آدم نے اپنے ر ب کے فرمانے کے خلاف کیا اور بھٹک گیا۔ (مسلم شریف باب مباحثہ آدم وموسیٰ علیہم السلام ص۴۰۸،۴۰۹) حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا آدم اور موسیٰ علیہ السلام نے تقریر کی۔ موسیٰ علیہ السلام نے کہا تم وہی آدم ہو جو خطا کی وجہ سے جنت سے نکلے۔ (ص۴۰۹)
صحیح بخاری شریف جلد سوم کتاب الدعوات باب ۷۹۷ باب نبیﷺ کا ارشاد کہ یا اﷲ مجھے معاف کردے جو میں نے پہلے کیا ہے اور جو میں نے آخر میں کیا ہے۔
حدیث نمبر ۱۳۴۱ محمد بن بشار عبدالملک بن صباح شعبہ ابو اسحاق ابن ابی موسیٰ اپنے والا (ابو موسیٰ) سے وہ آنحضرتﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ یہ دعا پڑھتے تھے۔ اے رب! جہل اور گناہ ہونے کی مغفرت فرما اور میری زیادتی کو سب کی سب معاف فرما اور تجھ سے زیادہ مجھ کو جاننے والا کوئی نہیں۔ اے اﷲ! مغفرت فرما دے گناہوں کی چاہے وہ عمداً ہوں یا خطائً اور سب گناہ جو میں نے کئے ہیں تو معاف فرما۔ اے اﷲ جو گناہ میں نے پہلے کئے ہیں اور آخر میں کئے ہیں، سب معاف فرما۔
صحیح بخاری شریف جلد سوم کتاب التوحید باب ۴۶۶؍اﷲ تعالیٰ کا ارشاد یہ لوگ اﷲ کے کلام کو بدل ڈالناچاہتے ہیں۔