سے تو بابک کی مڈبھیڑ نہ ہوئی البتہ والئی قلعہ نہر سے مقابلہ ہوا۔ بابک نے ان لشکریوں کو جو قافلہ کے ساتھ تھے تہ تیغ کر کے تمام مال واسباب لوٹ لیا۔
پھر اثنائے راہ میں بابک افشین کے فوجی سرداروں میں سے ہیثم نامی ایک افسر سے دو چار ہوگیا۔ اس کو بھی زک دی۔ ہیثم ایک قلعہ میں جا چھپا۔ بابک نے وہاں پہنچ کر قلعہ کا محاصرہ کر لیا۔ لیکن اسی اثناء میں افشین اپنا لشکر لئے ہوئے آپہنچا اور دفعتہ بابکیوں پر حملہ کر دیا۔ اس ناگہانی حملہ سے بابکیوں کے اوسان خطا ہو گئے اور وہ نہایت بے سروسامانی سے باگ کھڑے ہوئے۔ بابکی لشکر کا بیشتر حصہ اس معرکہ میں کام آیا۔ بابک بقیتہ السیف کے ہمراہ بھاگ کر ہوقان پہنچا۔ لیکن وہاں سے پلٹ کر ایسی چال چلا کہ ا فشین کے لشکر کا راستہ کاٹ دیا۔ رسد اور غلہ کا آنا موقوف ہوگیا۔ اب افشین کا لشکر رسد نہ آنے سے بھوکوں مرنے لگا۔ افشین نے والئی مراغہ سے رسد طلب کی۔ لیکن جب وہاں سے آئی تو اثناء راہ میں بابکیوںنے اس کو لوٹ لیا۔ یہ خبرپاکربغا اپنا تمام مال واسباب کسی طرح بابک کے ہاتھوں سے بچا کر افشین کے لشکر گاہ میں لایا اور لشکریوں میں تقسیم کردیا۔
عساکر خلافت کی ہزیمتیں
اب افشین نے مطمئن ہوکر اپنے سپہ سالاروں کو بابک پر حصار ڈالنے کی غرض سے بڑھنے کا حکم دیا۔ چنانچہ قلعہ بذ سے چھ میل کے فاصلہ پر پہنچ کر مورچے قائم کئے اور بغا نے قریہ بذ میں داخل ہوکر لڑائی چھیڑ دی اور سخت کشت وخون کے بعد اپنی فوج کا بڑا حصہ اس معرکہ کی نذرکر کے محمد بن حمید سپہ سالار کے مورچے میں واپس آیا۔ اب بغا نے افشین سے امداد طلب کی۔ افشین نے اپنے بھائی فضل، ابو جوشن، احمد بن خلیل اورجناح الاحور کو بغا کی کمک پر روانہ کیا اور حکم دیا کہ فلاں روز اور فلاں وقت بابک پر یکبارگی حملہ کرنا۔ میں بھی اسی دن وقت معہود پراس سمت سے حملہ آور ہوں گا۔ سوء اتفاق سے وہ لوگ برسات اورشدت سرما کی وجہ سے یوم مقرر پر حملہ نہ کر سکے اور افشین نے تنہا حملہ کر دیا۔ تاہم بابک تاب مقادمت نہ لاکر پیچھے ہٹا۔ افشین نے بڑھ کرا س کے مورچے پر قبضہ کر لیا۔
دوسرے دن بغا وغیرہ کثرت باراں اور شدت سرما سے تنگ آکر کسی قائدکی رہبری سے ایک پہاڑی پر جو افشین کے لشکر گاہ کے قریب تھی چڑھ گئے۔ یہاں بھی انہیں اسی سردی اور بارش سے سابقہ پڑا۔ مزید براں برف بھی پڑ گئی۔ ہاتھ پاؤں جواب دے بیٹھے۔ دودن اسی حالت میں گذرے۔ ادھر بابک نے موقع پاکر افشین پر شبخون مارا اور اسے لڑکر پیچھے ہٹنے پر مجبور