مکتوب بنام مولانانور الحسن راشد کاندھلوی
علم وتحقیق، مطالعہ وتصنیف اور ژرف نگاہی ونکتہ رسی میں دورِ حاضر کی ایک معتبر شخصیت! کاندھلہ کے قدیم علمی خانوادے کے ایک خلف صالح! ایک زبردست علمی ذخیرۂ کتب کے سرمایہ دار بھی! اس کے قدرداں بھی! اس سے کماحقہ استفادہ کرنے والے بھی! اور اس کا نفع تالیف وتصنیف کے ذریعے عام کرنے والے بھی! مولانا موصوف علم وتحقیق کے جس مقامِ بلند پر کھڑے ہیں ، وہاں کم لوگوں کی رسائی ہے ، مگر اس کے ساتھ ہی نہایت منکسر المزاج ، متواضع اور دوسرے اصحا ب تحقیق وتصنیف کی قدر کرنے والے ہیں ۔
یہ حقیر اور بے مایہ تو ان کے سامنے کچھ نہیں ہے ، مگر ان کی عالی ظرفی ہے کہ بہت نوازتے ہیں اور اس کی معروضات کو بہت عزت دیتے ہیں ۔ انھوں نے اپنی کتاب ’’ قاسم العلوم حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی ؒ احوال وآثار وباقیات ومتعلقات ‘‘ ازراہِ کرم عنایت فرمائی ، اور اس پر تبصرہ کرنے کا حکم دیا تھا ، اسی سلسلے میں یہ خط لکھا گیا ۔