ثابت نہیں کرسکتے … تو محض زبانی اور فقط آپ کی شان میں ، اور آپ کی دست درازیوں نے تو پوری امت اور پورے طبقۂ علماء وفقہاء اور محدثین کے دامن چاک کرڈالے ۔ اسی کا نام ہے الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے۔
میں صرف اس نامناسب سلوک کی تحریری شہادت جو منظر عام پر شائع ہوئی ہو ، آپ سے طلب کرتا ہوں ، جس کی اشاعت ’’ ردِ ایصالِ ثواب ‘‘ سے پہلے ہوئی ہو ، اگر آپ اپنے دعویٰ میں سچے ہوں تو پیش کریں ۔ منظر عام پر پہلی بد گوئی آپ نے کی ہے ، تف ہے اس عقل ودانش پر ! اسی کے بل بوتے پر اپنی اقتداء کی دعوت دے رہے ہیں ؟
بس اب طبیعت منقبض ہوگئی ، یہ معروضات صرف ’’ کلماتِ مصنف ‘‘ کے سلسلے میں ہیں ، سنجیدہ اور معقول جواب دے سکتے ہوں تو شوق سے مطالعہ کروں گا ، اور اگر ایسا ہی لکھنا ہے جیسا ’’ کلماتِ مصنف ‘‘ تو اسے اپنی قبر میں ساتھ ہی لیجائیے ، میرے پاس نہ بھیجئے گا ، اور نہ اس کا جواب لکھ کر میری تحریر غائب کرکے شائع کرنے کا حوصلہ کیجئے گا ۔ مولوی جمیل احمد کے ساتھ جو نازیبا سلوک آپ نے کیا ہے ، وہ قصہ یہاں نہ دہرائیے گا ۔
اعجاز احمد اعظمی
۲۰؍ ذوالحجہ ۱۴۰۴ھ
٭٭٭٭٭
( دوسری مجلس )
جی چاہتا ہے کہ آپ کی کتاب سے بھی عقلمندی کا ایک نمونہ پیش کردوں تاکہ اس کے بارے میں بھی خوش فہمی نہ رہ جائے ۔