بنا م مولانا مفتی احمد الراشد صاحب
قصبہ مبارک پور کے رہنے والے ، جامعہ عربیہ احیاء العلوم مبارک پور کے مدرس ، صاحب علم وتحقیق ، حضرت مولاناسے مخلصانہ تعلق رکھتے ہیں ۔ یہ مکتوب ان دنوں کا ہے جب یہ وہاں ناظم تعلیمات یا ناظم امتحان تھے۔اور وہاں سے بحیثیت ممتحن حضرت مولانا مدظلہٗ کو مدعو کیا گیا ، اس وقت ہمارے یہاں بھی سالانہ امتحان چل رہا تھا ، اس وجہ سے حاضری مشکل تھی ، درج ذیل خط میں اسی کی معذرت ہے ۔
(ضیاء الحق خیرآبادی)
برادر عزیز جناب مولانا احمد الراشد صاحب!
السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہٗ
مزاجِ گرامی !
آپ کا حکم نامہ پہونچا ، احیاء العلوم کاا شارہ میرے لئے حکم ہے ، اس کی تعمیل میں مجھے کوئی تردد رَوا نہیں ہے ، مگر یہاں بھی امتحانات چل رہے ہیں ، گوکہ کسی کام نہیں ہوں ، لایعنی ہوں ، لیکن بعض عوامل ہمزۂ استفہام اور حرفِ نفی کا سہارا پاکر عمل کرتے ہیں ، میری حیثیت بھی کچھ ایسی ہی معلوم ہوتی ہے ، اس لئے اس حرفِ نفی کی نفی ہی کردیں ، تو مناسب ہوگا ۔ والسلام
اعجاز احمد اعظمی
۶؍ شعبان ۱۴۱۵ھ
٭٭٭٭٭