بنام مولانامفتی انعام الحق صاحب سیتامڑھی
مدرسہ دینیہ شوکت منزل غازی پور کے ممتاز طلباء میں ہیں ۔ صاحب استعداد، شریف الطبع ، محنتی اور جفاکش دارالعلوم دیوبند سے فراغت حاصل کی ، اور جن دنوں میں مدرسہ ریاض العلوم گورینی میں مدرس تھا انھوں نے وہیں افتاء کی تکمیل کی ، اور عرصہ سے عالی پور صوبہ گجرات کے ایک مدرسہ کے استاذ حدیث ہیں ۔ متعدد کتابوں کے مصنف ہیں ۔ اپنے آبائی وطن سیتامڑھی صوبہ بہار میں مکاتب کا نظام چلارہے ہیں ۔انھوں نے سوال کیا تھا کہ ’’ رسول اﷲ ا نے فرمایاکہ ہمارے اصحاب روئے زمین پر سوسال تک زندہ نہیں رہ سکتے ، یہ حدیث کہاں ہے ؟ بابا رتن نے جب یہ دعویٰ کیا کہ میں صحابی ہوں تو علماء کرام نے مذکورہ حدیث کی بنا پر ان کی تکذیب کردی ، سوال یہ ہے کہ جنات کے صحابی ہونے پر دلائل ہیں ، اور ان کی عمر چودہ سوسال کی ہوئی ہے ، جیسا کہ مشہور واقعہ ( شاہ اہل اﷲ برادر شاہ ولی اﷲ محدث دہلوی کا واقعہ ) سے معلوم ہوتا ہے ، تو پھر اس حدیث کا کیا مطلب ہے ؟‘‘اس کے جواب میں یہ مکتوب تحریرکیا گیا ۔