بنام مولانا عبد المنان صاحب مظفر پوری مدظلہ
دار العلوم دیوبند کے نہایت نیک نام ، ذی استعداد ، صوفی صافی طالب علم ! ۱۹۶۸ء میں مَیں دار العلوم دیوبندپہونچاتو یہ دورہ سے فارغ ہوکر مولانا وحید الزماں صاحب علیہ الرحمہ کے قائم کردہ ادب عربی وانشاء کی صف نہائی میں شامل تھے ، اسی وقت سے میرااُن سے گہرا رابطہ ہوا۔ ایک سال کے بعد دار العلوم حسینیہ ،چلّہ امروہہ میں استاذ بن کر تشریف لے گئے ، اس خاکسار کو وہیں ان سے باقاعدہ تلمذ حاصل ہوا۔ اب اپنے ضلع سیتامڑھی میں ایک عربی مدرسہ کے بانی اور مہتمم ہیں ، نیز حضرت مولانا ابرار الحق صاحب علیہ الرحمہ کے خلیفہ ہیں ۔ اس مجموعہ میں تاریخ کے اعتبار سے سب سے پہلا خط یہی ہے۔( اعجازاحمد اعظمی)
اس خط سے اس وقت کے اُسلوبِ کا کسی قدر اندازہ کیا جاسکتا ہے ، اس وقت کے خطوط تقریباً سب کے سب ضائع ہوگئے ۔( ضیاء الحق خیرآبادی )
س
استاذی المحترم ! زید مجدکم
السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہٗ
خاکسار آپ کی دعواتِ صالحہ کے طفیل بخیر وعافیت ہے ، آپ کا نوازش نامہ موصول ہوا ، بیتی ہوئی گھڑیوں کی یادیں لوحِ ذہن پر ابھر آئیں ، طبیعت بے چین ہوگئی ،