(۶)
برادرعزیز مولوی وسیم احمدسلّمہ
السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ
امید کہ اچھے ہوگے ، عرصہ ہوا تمہارا خط ملا تھا ، اس کے جواب کا قرض ابھی تک باقی تھا ، آج اس سے سبکدوش ہوتا ہوں ۔
مولانا ابوالقاسم صاحب کی زبانی معلوم ہوا تھا کہ طلبہ مولوی نصرصاحب سے مطمئن ہیں ، ( تم نے نصر ’’ث‘‘ سے لکھا ہے جو صحیح نہیں ہے ) اس سے بڑی مسرت ہوئی ، اس دور میں اگر قابل اطمینان استاذ میسر آجائے تو کبریت احمر ہے ، کوئی بھی ہو میں تمہیں علم وعمل کے اعتبار سے مضبوط اور پختہ دیکھنا چاہتا ہوں ۔ اس میں ایک طرف جہاں استاذ سے اکتسابِ فیض ضروری ہے ، وہیں اپنی قوت ذہنیہ پر مکمل اعتماد اور مسلسل لگن اور جد وجہد بھی شرط ہے ، بلکہ یہی بنیادو اَساس ہے ، اور پہلی چیز معاون ہے ، علم وعمل کی پختگی محتاجِ تشریح ہے بھی اور نہیں بھی ، نہیں تو اس لئے کہ اس کی توضیح اس قدر ہوچکی ہے کہ تقریباً تمام اَطراف وجوانب پر روشنی پڑچکی ہے ، اور ہے اس لئے کہ اس موضوع پر جتنا کچھ کہئے کم ہے ، اس مسئلے پر مزید کچھ دیکھنا ہوتو رفیع الدین کے نام ایک خط لکھ چکا ہوں اس کو دیکھ لو ، باقی سب خیریت ہے ۔ اپنے ساتھیوں کو سلام کہو ، والدصاحب اور بھائیوں کو بھی ۔ والسلام
اعجازاحمد اعظمی
۲۶؍ ذی الحجہ ۱۳۹۳ھ
٭٭٭٭٭