بنام الحاج اختر حسین صاحب غازی پور
غازی پور کے زمانۂ تدریس میں ایک نیک اور صالح نوجوان سے ملاقات ہوئی ۔ سیرت کا نیک ہوناتو بعد میں معلوم ہوا، صورت کا نیک ہونا ملاقات ہوتے ہی ظاہر ہوگیا۔ پھر ملاقاتیں بڑھتی رہیں اور ان کی سیرت کی نیکی کا نقش دل پر جمتارہا۔ کسی بینک میں ملازم تھے ، غازی پور کے مشہور علاقہ کمسار وبار کے رہنے والے ، مجھے ان کی کسی چیز پہ اشکال نہ تھا مگر بینک کی ملازمت پر اشکال تھا، آخر ایک وقت ایسا آیا کہ اس اشکال سے متاثر ہوکر انھوں نے بینک کی ملازمت چھوڑدی۔ ان کے دو چھوٹے بچے ۱۴/ربیع الاول ۱۴۱۴ھ مطابق ۲/ستمبر ۱۹۹۳ء بروز جمعرات ایک بارجہ کے ٹوٹ جانیکی وجہ سے دب کر مر گئے،اسی سے متاثر ہوکر یہ خط لکھا گیا۔( اعجاز احمداعظمی )