پڑنا ہے ، میں انشاء اﷲ گیارہ ربیع الاول کو بنارس حاضر ہوں گا ، وہیں کسی وقت تفصیل سے گفتگو کروں گا باتیں بہت سی ذہن میں ہیں ، تحریر کا موقع نہیں ملتا ، امید کہ بخیر ہوگے۔ والسلام
اعجاز احمد اعظمی
۹؍ ربیع الاول ۱۳۹۴ھ
٭٭٭٭٭
(۱۱)
عزیزوسیم احمدسلّمہ
السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ
تمہارا خط ملا ، حالات معلوم ہوئے ، تِلْکَ الْاَیَّامُ نُدَاوِلُھَا بَیْنَ النَّاسِ اسی کو کہتے ہیں ۔ ایک جاتا ہے دوسرااس کی جگہ پہونچ جاتاہے ، ایسا بھی ہوا کہ ظاہراً شر نظر آتا ہے ، حقیقت میں خیر ہوتا ہے ، بہر حال حق تعالیٰ کی یہ مختلف شانیں ہیں جو عام انسان میں ظہور کیا کرتی ہیں ، خوش قسمت انسان وہی ہے جو دیدۂ عبرت سے ان کرشمہ ہائے گوناگوں کو دیکھا کرے اور نصیحت حاصل کرے ، دیکھو یہاں تمہارے لئے بہتری اور خیرا سی میں ہے کہ جس قدر ان مسائل سے دامن سمیٹ سکو سمیٹتے رہو ، نوجوانوں کو ہمت وجرأت للکارتی ہے کہ ہر حق وناحق میں کود پڑو ، مگر یہ ناعاقبت اندیشی ہے ،مآل کار خوب سوچ لینا چاہئے ، ابتک اﷲ تعالیٰ نے تمہیں ہر قسم کے شرور وفتن سے بچایا ہے ، دعا کرتے رہو کہ طالب علمی کا یہ دور نیک نامی اور پاکبازی سے گزر جائے ، اﷲ کی مدد ہوتو پھر کوئی امر دشوار نہیں ، اور اگر اﷲ نے توفیق سلب کرلی تو پھر کبوتر جال دیکھتے ہوئے بھی اس میں اتر پڑتا ہے ، اس لئے ہمیشہ شئونِ خداوندی سے لرزاں