﷽
پیش لفظ
میں آغازِ تعلیم سے مطالعہ کا حریص ہوں ، حروف شناسی جونہی سیکھی ویسے ہی مطالعہ کا سفر شروع ہوا، لیکن جس قدر میں مطالعہ کا حریص تھا لکھنے سے اتنا ہی بے نیاز تھا ۔ بجز مجبوری کے کچھ نہیں لکھتا تھا ۔ استاذ کا حکم ہوا، ساتھیوں نے فرمائش کی اور مجبور کیا ، یا کوئی ذمہ داری سرپڑی تب تو قلم اٹھایا ،ورنہ اس سے بے گانگی ہی رہی ۔ مکتب کی تعلیم کے بعد عربی تعلیم کے سات آٹھ سال گزرے ، زیادہ ترجامعہ عربیہ احیاء العلوم مبارک پور میں ، کچھ امروہہ میں ، کچھ دیوبند میں ! مگر مضامین تو درکنار خطوط لکھنے سے بھی دامن بچاتا رہا۔
تعلیم کے آخری برسوں میں ایک بہت ہی قابل قدر ،ذہین وفطین اور عبقری شخصیت جناب حافظ قاری شبیر احمد صاحب دربھنگوی سے ملاقات ہوئی ، تعارف ہوا اور دوستی ہوئی۔ قاری صاحب موصوف آنکھوں سے معذور ہیں ، حق تعالیٰ نے آنکھوں کا نعم البدل حافظہ کی قوت اور ذہانت وذکاوت کی شکل میں عطا فرمایا ! حافظہ بھی بے نظیر، اور ذہانت بھی بے مثال!
میری جب ملاقات ہوئی ، تو وہ علم ومعلومات کاخزانہ دماغ میں اتارچکے تھے، اور اردو ادب وانشا ء میں تو وہ دستگاہ انھیں حاصل تھی کہ کم ازکم میری نظر میں ان کا