کتابیں سمجھنے کی استعداد پیدا کرو ، جب استاذ کے پاس سمجھ جاتے ہو تو پھر کوئی فکر نہیں ، ہاں اس کا البتہ خیال کرو کہ واقعی سمجھ میں آجاتا ہے یا طبیعت سمجھا دیتی ہے کہ چلو بس سمجھ لیا ، طالب علم کو کبھی کبھی اس میں دھوکہ ہوجاتا ہے کہ حقیقتاً سمجھے ہوئے نہیں ہوتا ، چنانچہ جب اپنے ابنائِ جنس ( طالب علموں ) کو سمجھانا پڑتا ہے ، تب پتہ چلتا ہے ، چونکہ مجھ پر یہ بیت چکی ہے اس لئے کہہ رہا ہوں ، ذہن کا سختی سے محاسبہ کرو ، مجھے امید ہے کہ یہ صورت نہ ہوگی ۔ باقی سب خیریت ہے ۔ والسلام
اعجاز احمداعظمی
۲۶؍صفر ۱۳۹۴ھ
٭٭٭٭٭
(۱۰)
برادرعزیز!
السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ
تمہارا کارڈ دستیاب ہوا ، الحمد ﷲ خیریت سے ہوں ، کتابیں تمہاری سمجھ میں آجاتی ہیں ، اس سے خوشی ہوئی ، دعا کرتا ہوں خدائے علیم وخبیر مزید فہم نصیب فرمائیں ۔
نیت وقصد کے سلسلہ میں اس وقت اجمالاً صرف اتنا سمجھ لو کہ اس علم کا مقصد صرف خلاق علیم کی رضامندی ہونی چاہئے ، اس کے علاوہ کچھ نہیں ، حتیٰ کہ یہ بھی نیت نہیں ہونی چاہئے کہ ہم پڑھ کر دوسروں کو فائدہ پہونچائیں گے ۔ نگاہیں صرف باری تعالیٰ پر ہونی چاہئیں ، انھیں منظور ہوگا تو تم سے کوئی خدمت لے لیں گے ، ورنہ اصل چیز ان کی فرمانبرداری اور اطاعت گذاری ہے ، اس کے آگے سب ہیچ ہے ، لیکن یہ نیت ہے بہت مشکل ، تصحیح نیت کی کوشش ہونی چاہئے ، لیکن بہت زیادہ چکر میں نہیں