مخدوم مکرم ومحترم ! زید مجدکم
السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ
شرمندہ ہوں کہ ایفائے وعدہ میں تاخیر ہوئی ۔ کسی کام کا تو میں ہوں نہیں ، لیکن پھر بھی نہ جانے مختلف کاموں میں ، اور اس سے زیادہ مختلف آدمیوں میں اتنا گھرا رہتا ہوں کہ علم ومطالعہ کے دربار میں ہمیشہ شرمندگی ہی ہاتھ آتی ہے ، پڑھنا چاہتاہوں اور بہت شوق ہے پڑھنے کا ، مگر نہیں پڑھ پاتا ۔ ہاں لکھنے میں بہت کاہل اور کوتاہ ہوں ۔ معمولی معمولی بہانے لکھنے کی راہ میں حائل ہوتے رہتے ہیں ۔ یہاں بھی یہی حال رہا ، کتاب کا زیادہ تر حصہ تو ریل ہی میں پڑھ لیا تھا ، مگر لکھنے کے خیال سے طبیعت راہِ فرار ڈھونڈھنے لگی تھی ، تاآنکہ آپ کا مکتوب گرامی شرف صدور لایا ۔ اب کچھ غیرت نے مہمیز لگائی ، ارادہ ہوا کہ جلد جواب لکھوں ، ابھی اسی خیال میں تھا کہ مولوی ضیاء الحق سلّمہ نے بتایا کہ خط کی رسید بھیج دی ہے ۔ اب کاہلی کو سہارا مل گیا ، تاخیر پر تاخیر ہوتی گئی ، کتاب کا مفصل تعارف لکھ دیا ہے ، اس کی فوٹو کاپی فی الحال آپ کے یہاں بھیج رہاہوں ، اگر اس میں کوئی بات قابل اصلاح ہوتو مطلع فرمائیں ۔ گوکہ مضمون کتابت کے لئے جاچکا ہے ، مگر ابھی وقت ہے ۔ تعارف لکھ لینے کے بعد دوبارہ کتاب حرفاً حرفاً پڑھی ۔ ایسی قیمتی کتاب میں کتابت کی سہی غلطیاں کھٹکتی ہیں ۔ اکثر جگہ تصحیح کرنے کی کوشش کی ہے ، مگر اس کے ساتھ کچھ اور بھی تصرفات کی جرأت اس قلیل البضاعۃ نے آپ کے حسن اخلاق اور حسن تحقیق پر اعتماد کرکے کرڈالی ہے ، انھیں بھی ملاحظہ فرمالیں ، قبول ہوں ،تو دعاؤں سے نوازئیے ، ناقابل قبول ہوں ، تو میں ایسا ہی ہوں کہ کوئی عمل قبول نہ ہو ۔
(۱) کہیں کہیں فارسی عبارت کے ترجموں میں شبہ ہوا ، تو میں نے کہیں